Live Updates

شریف خاندان نے تسلیم کیا ہے لندن میں پراپرٹیاں ہیں ،ْمنی ٹریل نہیں دیا ،ْ عمران خان

اگر قطری خط بھی جعلی نکلا تو اس پر پر جھوٹی گواہی کا چارج بھی لگتا ہے ،ْ انٹرویو

پیر 20 مارچ 2017 21:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے تسلیم کیا ہے کہ ان کی لندن میں پراپرٹیاں ہیں لیکن منی ٹریل نہیں دیا ،ْاگر قطری خط بھی جعلی نکلا تو اس پر پر جھوٹی گواہی کا چارج بھی لگتا ہے۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ دنیا کے کسی اور ملک میں اگر پاناما کیس جیسا سکینڈل چل رہا ہوتا تو اصولاً وہاں کا وزیرِ اعظم کیس کا فیصلہ آنے تک اقتدار سے الگ ہو جاتا ،ْکیونکہ حکومت اور کیس ایک ساتھ نہیں چلایا جا سکتا۔

ٹرین حادثوں میں بھی وزیر کو الگ ہونا پڑتا ہے تا کہ شفاف محکماتی تحقیقات ہو سکیں۔عمران خان نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں میں وزیرِ اعظم کے لئے حالات بگڑتے رہے ہیں ،ْیہ وزراء کا کام نہیں کہ سپریم کورٹ کے باہر آ کر بیانات دیں۔

(جاری ہے)

مسئلہ حکومت کا نہیں ،ْوزیر اعظم کا ذاتی ہے ،ْ(ن )لیگ بوکھلاہٹ میں عجیب حرکتیں کر رہی ہے ،ْپی ایس ایل فائنل لاہور میں کروانا اس کی ایک مثال ہے میں کیونکہ کرکٹ کو سمجھتا ہوں اس لئے اس ڈرامے کو جانتا ہوں ،ْدنیا کو اس کا غلط پیغام گیا کہ یہاں حالات اتنے خراب ہیں کہ سکیورٹی کیلئے سب کچھ بند کرنا پڑا ،ْ پرویز خٹک کے پشاور زلمی کو دو کروڑ انعام دینے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ پرویز خٹک کا اپنا معاملہ ہے تاہم میں ہوتا تو اس پیسے کو کرکٹ کے میدان بنوانے میں لگاتا۔

پاناما لیکس کے ممکنہ فیصلے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی فیصلے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم کم از کم نواز شریف اور ان کی فیملی نے مانا ہے کہ لندن پراپرٹیاں ان کی ہیں۔ لیکن انہوں نے اس کا کوئی منی ٹریل نہیں دیا۔ اگر قطری خط بھی جعلی نکلا تو اس پر جھوٹی گواہی کا چارج بھی لگتا ہے۔ قطری ان کا بزنس پارٹنر ہے، اسے پورٹ قاسم پراجیکٹ دیا گیا جس کی لاگت دو سو ارب روپے ہے۔

عمران خان نے کہا کہ تحریکِ انصاف نے پہلے عدلیہ کے لئے قدم اٹھایا، پھر دھاندلی کے خلاف نکلے اور اب میڈیا پر پابندی کے خلاف بھی آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ تحریکِ انصاف سوشل میڈیا کے بغیر نہیں ابھر سکتی تھی۔ ڈکٹیٹر شپ بچانے کے لئے سب سے اہم میڈیا پر پابندیاں ہیں۔ سوشل میڈیا حکمرانوں کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔فاٹا کے انضمام پر عمران خان نے کہا کہ اس میں بہت مشکل ہو گی لیکن اس کے علاوہ کوئی دوسرا چارہ بھی نہیں ہے ،ْحکومت کی دو باتیں ماننے کیلئے تیار ہیں ،ْ ایک یہ کہ انضمام ہو اور دوسرا فاٹا میں لوکل گورنمنٹ کا قیام، باقی چیزیں گورنر اور اس کے نیچے کونسلز ہونے سے ہم اتفاق نہیں کرتے، اس میں وزیرِ اعلیٰ کا کوئی نام ہی نہیں ۔

عمران خان نے اپنے سیاست میں آنے کی وجہ یہ بتائی کہ ملک میں سیاست میں بڑھتی کرپشن نے مجبور کیا کہ میں سیاست میں آؤں۔ بین الاقوامی سیاست کا طالب علم تو میں تھا ہی، کرپشن پر جو میں کر سکتا تھا کیا۔ آئین میں رہتے ہوئے یہ ہی کر سکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس ملک میں اربوں کی کرپشن کرنے والوں کو نہیں پکڑ سکتے تو بے چارے ہزاروں کی چوری کرنے والوں سے جیلیں کیوں بھری ہوئیں ہیں، انہیں بھی رہا کر دینا چاہیے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :