لاہور ہائی کورٹ کی پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کی توثیق، اختیارات کے حوالے سے مقدمے کا فیصلہ اتھارٹی کے حق میں سنا دیا

پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کی متعدد شقوں کے تحت فوڈ سیفٹی آفیسر کوحاصل اختیارات کو عدالت میں چیلنج کیا گیاتھا

پیر 20 مارچ 2017 21:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011کے خلاف دائر رٹ میںعدالت نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق عدالت نے رٹ نمبرWP25124 / 2015 بعنوان لنگ فنگ ریسٹورنٹ بخلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی جس میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کی متعدد شقوں کو آئین پاکستان کی شق 10(A)کے منافی قرار دے کر ان کی تنسیخ کی درخواست کی گئی تھی کاتفصیلی فیصلہ جاری کیا ۔

لنگ فنگ ریسٹورنٹ کو پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے 8اگست 2015کو سیل اور 17اگست 2015کو ڈی سیل کیا گیا تھا جس کے بعد مزکورہ ریسٹورنٹ نے عدالت میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے سیل کرنے سے پہلے وارننگ نوٹس نا دینے ، بغیر پیشی اطلاع جرمانہ کرنے اور ڈی سیل کرنے کے اختیارات کے خلاف ایک رٹ دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

رٹ میں فوڈ اتھارٹی کے سیل اور جرمانے کرنے کے اختیارات سمیت ، پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کی شق3،4، 13(1)،40 اور 52کے اختیارات کوآئین پاکستان کے منافی قرار دے کر ان کی تنسیخ کی درخواست کی گئی تھی۔

ہائی کورٹ کی معزز جج عائشہ اے ملک کی عدالت نے پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کی تمام شقوں کو آئین پاکستان کے عین مطابق قرار دیا۔فیصلے میں یہ واضع کیا گیا کہ سیکشن 13کے تحت فوڈ سیفٹی افسر کو حاصل اختیارات جس کے تحت وہ کسی بھی وقت کسی بھی خوراک بنانے ، بیچنے یا اس سے منسلک جگہوں کا معائنہ کر سکتے ہیں اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ جگہ کو بغیر نوٹس سیل کر سکتے ہیں آئین کے عین مطابق ہیں۔

عدالت نے تفصیلی فیصلے میں یہ بھی واضح کیا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سیل کرنے، جرمانے اور عوامی آگاہی کے لیے نام مشتہر کرنے کے اختیارات آئین پاکستان کی شق 10(A) کے منافی نہیں لہذا ان کی تبدیلی یا تنسیخ کا کوئی سوال کھڑا نہیں ہوتا۔ فیصلے میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کو آئین کے مطابق قرار دے کر رٹ خارج کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :