اشیاء خوردونوش بنانے والی کمپنیوں کو 20 اپریل تک ماہر غذا (فوڈ ٹیکنالوجسٹ) بھرتی کرنے کا حکم

گھی، آئل، دودھ، مشروبات اور دیگرکمپنیوں میں ماہر خوراک نا ہونے پر سخت کاروائی بشمول لائسنس منسوخی عمل میں لائی جائیگی،ماہر خوراک کی موجودگی میں غذائیت، اورغذا کے حفاظتی پہلوؤں کا بہتر انداز میں خیال رکھا جا سکے گا، نورالامین مینگل

پیر 20 مارچ 2017 21:30

لاہو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر عوام کو صحت مند اور میعاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا خوراک سے منسلک انڈسٹری کو ماہر غذا (Food Technologist) بھرتی کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے گھی، آئل، دودھ، مشروبات اور دیگر خوراک بنانے والی تمام کمپنیوں میں ماہر خوراک لازمی قرار دے دیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے جاری کیے گئے حکم میں خوراک سے منسلک تمام کمپنیوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ خوراک کی تیاری کے شعبہ میں ماہر خوراک یا فوڈ ٹیکنالوجسٹ کی موجودگی یقینی بنائیں۔ اس حوالے سے نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ ماہر خوراک کی موجودگی سے اشیاء خوردونوش کے میعار میں مزید بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

متعلقہ شعبہ میں تعلیم یافتہ افراد کی موجودگی سے غذا کی غذائیت، تیاری کے مراحل کے تکنیکی پہلوئوں اور خوراک کی تیاری میں تمام حفاظتی پہلوؤں کا بہتر انداز میں خیال رکھا جا سکے گا۔

20 اپریل تک خوراک سے منسلک تمام کمپنیاں ماہر خوراک کی بھرتی یقینی بنائیں۔20 اپریل تک فوڈ ٹیکنالوجسٹ بھرتی نا کرنے پر سخت کاروائی عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس کی منسوخی بھی عمل لائی جا سکتی ہے ۔اس سلسلے میں خوراک سے منسلک کمپنیوں اور عوامی آگاہی کے لیے تفصیلی اشتہار دیا جا چکا ہے۔