ملک میں زیادہ ڈکٹیٹر شپ حکومتیں رہیں اس لئے ترقی نہیں ہوسکی ، رحمان ملک

ملک میں ترقی کے لئے سب سے پہلے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور پی پی پی نے ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کی جنگ لڑی ہے ، سابق وزیر داخلہ جب ہمارے ادارے مظبوط اور قوم با روزگار ہو گی تو ملک سے دہشتگردی اور کرپشن خود ہی ختم ہو جائے گی، میڈیا سے گفتگو

پیر 20 مارچ 2017 23:55

ملک میں زیادہ ڈکٹیٹر شپ حکومتیں رہیں اس لئے ترقی نہیں ہوسکی ، رحمان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2017ء) سابق وزیر داخلہ و سنیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں زیادہ عرصہ ڈکٹیٹر شپ کی حکومتیں رہیں جس وجہ سے ملک میں ترقی نہیں ہو سکیںکوئی بھی ملک اب تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک اس کے لیڈروں میں یکجہتی امانت،دیانت اور اتحاد نظم و ضبط نہ ہو انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی کے لئے سب سے پہلے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور پی پی پی نے ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کی جنگ لڑیں ہیں یہ باتیں انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمارے ادارے مظبوط اور قوم با روزگار ہو گی تو ملک سے دہشتگردی اور کرپشن خود ہی ختم ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ اس وقت قوم ایک بڑی ازمائش سے گزر رہی ہے لیکن وہ وقت دور نہیں جب ملک میں امن ہو گا بے چینی کا خاتمہ ہو گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں سپارٹ فیکسنگ کی جو تحقیقات ہو رہی ہیں وہ ہماری سمجھ سے بالا تر ہیں کرکٹ ہو یا کوئی بھی کھیل ہو جب اس کے کھلاڑی ملک سے باہر جاتے ہیں وہ ملک کے سفیر ہوتے ہیں اور اگر ایک سفیر ملک کی بدنامی کا باعث بنے اس کے خلاف ایسی کارروائی ہونی چاہئے کہ آئندہ کوئی بھی ایسی جرائت نہ کرے انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ بہت سے کھلاڑی مہینوں یا سالوں میں کروڑ پتی بن گئے اگر اس حکولے سے تحقیقات منصفانہ طور پر کی جائے تو سپاٹ فکسنگ کا عمل جڑ سے ختم کیا جا سکتا ہے مسلم لیگ (ن) کے عابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ اپنی خیر منائیں ان کے لوگ کرپشن کر کے ملک سے باہر جاتے ہیں اور سر پر تاج پہن کر دوبارہ اتے ہیں اور اپنے آپ کو مظلوم گردانتے ہیں اس بار پی پی پی کا سندھ سے بھی بوریا بستر گول کریں گے سپارٹ فکسنگ کے بارے میں انہوں نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ دولت کے لئے عزتیں فروخت کرتے ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے اور حکومت انہیں بے نقاب کر کے عبرت کا نشان بنائے گی ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن منیارٹی الائنس کے سربرا رامیش کمہار نے کہا کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن بھی مسلم لیگ (ن)کی کامیابی کے ہوں گے اور اگلے پانچ سال مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہو گی انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان اچھے تعلقات چاہتا ہے کیونکہ جب بھی افغانستان پر کوئی مشکل وقت آیا تو پاکستان نے پہل کرتے ہوئے اس کا ساتھ دیا اور اس کے مہاجرین ابھی بھی پاکستان کی گود میں پل رہے ہیں لیکن لگتا ہے کہ افغانستان کسی اور ملک کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

پارلیمنٹ کے باہر ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی نے کہا کہ شرجیل میمن کے خلاف اگر کوئی کیس ہے تو انہیں عدالت سے اپنا کیس کلیئر کرانا چاہئے انہوں نے کہا کہ نیب ایک سیاسی ادارہ بن چکا ہے اور اس کے تمام کیسز بھی سیاسی نظر آتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر حفاظتی تدابیر ہماری پالیسی کا حصہ ہے افغانستان کو دہشتگردی کے معاملے پر ہمارا ساتھ دیناق چاہیئے نہ کہ وہ کسی دوسرے ملک کے اشاروں پر چل کر اپنا اور ہمارا نقصان کریانہوں نے کہا کہ الطاف حسے ہمارے پارٹی کے بانی ضرور ہیں لیکن ایم کیو ایم پاکستان سے اب ان کا کوئی تعلق نہیں ہے رفیق اے صدیقی

متعلقہ عنوان :