خورشید شاہ نے اعلیٰ ترین سرکاری افسران کی تقرریوںو ترقیوں کیلئے نگران پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا

عدلیہ نے 2015کے سلیکشن بورڈ کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیا ہے، وفاق میں سینئر افسران کو نظرانداز کرنے سے بلوچستان اور سندھ کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار ہوچکا ہے، قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 20 مارچ 2017 22:27

خورشید شاہ نے اعلیٰ ترین سرکاری افسران کی تقرریوںو ترقیوں کیلئے نگران ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے اعلیٰ ترین سرکاری افسران کی تقرریوں،ترقیوں کیلئے نگران پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیدخورشید شاہ نے کہا کہ سول سروسز کے بارے میں عدلیہ نے 2015کے سلیکشن بورڈ کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیا ہے،ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا،پہلے بھی الزامات عائد ہوتے تھے کہ من پسند لوگوں کواوپر لایا جاتا ہے،ایک شخصیت کی ایماء پر تقرریاں اور ترقیاں ہوتی ہیں پہلی بار 90افسران کی فائل کو واپس کرایا گیا،پارلیمنٹ میں ان معاملات پر بات ہوچکی ہے،وفاق میں سینئر افسران کو نظرانداز کرنے سے بلوچستان اور سندھ کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار ہوچکا ہے،پسند ناپسند کی بنیاد پر ترقیوں اور تقرریوں سے بچنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے،پارلیمانی کمیٹی میں اعلیٰ افسران اپنی اے سی آرز کے ساتھ پیش ہوسکتے ہیں،صوبوں کے سینئر افسران کے ساتھ جاری کھلواڑ سے نفرتیں پیدا ہوتی ہے جس کا وفاق متحمل نہیں ہوسکتا۔

…(خ م+اع)