ہمارے جوانوں کے خون کی قربانی سے کھیلوں کے میدان اور سٹیڈیم آباد ہوئے ہیں‘ قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا ترقی پسند بننا ہے یا دقیانوسی کی طرف جانا ہے‘ دیہاتی میلوں سے کھلاڑی پیدا ہوتے تھے

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ کا ایوان بالا میں اظہار خیال

پیر 20 مارچ 2017 22:27

ہمارے جوانوں کے خون کی قربانی سے کھیلوں کے میدان اور سٹیڈیم آباد ہوئے ..
اسلام آباد ۔20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ ہمارے جوانوں کے خون کی قربانی سے کھیلوں کے میدان اور سٹیڈیم آباد ہوئے ہیں‘ قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا ترقی پسند بننا ہے یا دقیانوسی کی طرف جانا ہے‘ دیہاتی میلوں سے کھلاڑی پیدا ہوتے تھے‘ یہ میلے ختم ہوگئے‘ نیا ٹیلنٹ کہاں سے لائیں‘ 18ویں ترمیم کے بعد کھیل بنیادی طور پر صوبوں کی ذمہ داری ہے‘ ہم صوبوں سے آنے والے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں صوبوں کو کھیل کا شعبہ منتقل ہوچکا‘ ہمارا کام اس وقت شروع ہوتا ہے جب صوبے سے لڑکا یا لڑکی آتی ہے۔

(جاری ہے)

سپورٹس کے لئے ہم ملک بھر سے ٹیلنٹ کو جمع کرتے ہیں۔ کھلاڑیوں کو ہم نوکریاں بھی دیتے ہیں۔

فاٹا‘ گلگت بلتستان سمیت ہر جگہ ہم سہولیات فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ ہر جگہ نوجوان بے تاب ہیں۔ دہشتگردی نے سپورٹس کو تباہ کردیا‘ دیہاتی میلوں سے کئی کھیل جنم لیتے تھے اب یہ میلے ختم ہوگئے۔ کہاں سے نیا ٹیلنٹ لائیں۔ کھلاڑی ہمیشہ گلیوں سے نکلتے ہیں۔ صوبوں کا کام ہے کہ وہ اپنے بچوں کو آگے لائیں۔ ہم انہیں سپورٹ کریں گے۔ آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب سے ملک میں سپورٹس کی سرگرمیاں بحال ہوئیں۔

سپورٹس کمپلیکس میں سولتیں بحال کردی ہیں۔ رات تک کھلا ہے جو ہمارے بس میں ہے ہم کرتے ہیں۔ پیسوں کے معاملے میں ہم بے بس ہیں۔ وزیراعظم کا شکر گزار ہوں وہ تعاون کرتے ہیں۔ ہمارے فوجیوں کے خون سے سپورٹس کے میدان اور سٹیڈیم آباد ہوئے ہیں۔ قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا ترقی پسند بننا ہے یا دقیانوسی کی طرف جانا ہے‘ کب تک ہم دوسروں کی ڈکٹیشن پر چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 38 فیڈریشنوں میں پارٹی بازی بھی ہے۔ کوشش کر رہا ہوں کہ ادارے سپورٹس کو سپورٹ کریں۔

متعلقہ عنوان :