سندھ ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

حامد سعید کاظمی کو عدالت نے بری کردیا ہے، آج انصاف کی فتح ہوئی ،ڈاکٹر عاصم کو بیماری کی بنیاد پر ضمانت دینی چاہئے،لطیف کھوسہ کی میڈیا سے گفتگو

پیر 20 مارچ 2017 22:12

سندھ ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) سندھ ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاہے۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کیس کی سماعت کی گئی۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے موقف دیا کہ ڈاکٹر عاصم کا نچلا حصہ مسلسل متاثر ہورہا ہے ان کی کمر کی سرجری تک نہیں ہوئی ۔

ڈاکٹر عاصم کو فالج کا اٹیک ہوچکا ہے ، مختلف بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے۔سندھ ہائی کورٹ کا دورکنی بینچ دہشت گردی کے مقدمے میں ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل گرائونڈ پر ضمانت منظور کرچکا ہے۔اگر مناسب علاج ہوتا تو ڈاکٹر عاصم کی طبیعت مسلسل نہ بگڑتی ۔تازہ میڈیکل رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی صحت ٹھیک ہونے کے بجائے مزید خراب ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

اکٹر عاصم ہائی رسک مریض ہیں انہیں درجنوں بیماریا ں لاحق ہیںاگر ڈاکٹر عاصم کو سرجری کیلئے بیرون ملک نہ بھیجا گیا تو ان کا نچلا حصہ ضائع ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر عاصم کو علاج سے محروم رکھنا ظلم ہے ، ان کی زندگی کو خطرہ ہے ۔ڈاکٹر اسپتال میں رہتے ہوئے بھی زیر حراست اور کسٹڈی میں ہیں ۔ڈاکٹر عاصم کو انسانی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کیا جائے ، علاج ملزم کا بنیادی حق ہے۔ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔واضح رہے کہ چیف جسٹس نے دو ججز کے اختلافی فیصلے پر معاملہ ریفری جج کو بھیجا تھا۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم حسین کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں حامد سعید کاظمی کا بھی وکیل ہوں، حامد سعید کاظمی کو عدالت نے بری کردیا ہے، آج انصاف کی فتح ہوئی ہے، ڈاکٹر عاصم کو بیماری کی بنیاد پر ضمانت دینی چاہئے، بہت جلد نواز شریف کیس اور بھٹو ریفرنس کا بھی فیصلہ آئے گا۔