گورنر بینک دولت اشرف محمود وتھرا نے کوئٹہ میں مصروف دن گزارا

کمرشل بینکوں کے سی ای اوز اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں سے ملاقاتیں ملاقاتوں کا مقصد مختلف علاقوں کی صنعتوں کو درپیش مسائل کو براہ راست سمجھنا، بینکوں کو اپنے وساطتی فریضے کی موثر بجا آوری میں درپیش مشکلات سے نمٹنا ہے

پیر 20 مارچ 2017 21:35

گورنر بینک دولت  اشرف محمود وتھرا نے کوئٹہ میں مصروف دن گزارا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2017ء) بینک دولت پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مصروف دن گذارا اور کمرشل بینکوں کے سی ای اوز اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔ تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بینکاری صنعت اور مختلف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے تسلسل میں پیر کو کوئٹہ میں صف اول کے تمام بینکوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو ایک اجلاس میں مدعو کیا۔

ان ملاقاتوں کا مقصد مختلف علاقوں کی صنعتوں کو درپیش مسائل کو براہ راست سمجھنا، بینکوں کے وساطتی فریضے (intermediary function) کی اثر انگیزی کو جانچنا اور بینکوں کو اپنے وساطتی فریضے کی موثر بجا آوری میں درپیش مشکلات سے نمٹنا ہے۔

(جاری ہے)

گورنر اسٹیٹ بینک نے ملک میں مالی شمولیت میں اضافے کے اسٹریٹجک ہدف (2020) کے حصول کی خاطر صوبہ بلوچستان میں بینکاری صنعت کی موجودگی بڑھانے کے لیے بینکوں کو متعدد اقدامات کرنے کی ہدایت کی جن میں تمام بینک بلوچستان میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے کم از کم تین سال کا بزنس پلان تیار کرنا، صوبے میں برانچ لیس بینکاری ایجنٹس، برانچ بینکاری کھاتوں اور اے ٹی ایمز کی تعداد میں اضافے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ، صوبے کے ان اضلاع میں برانچیں کھولناجہاں بینکاری خدمات کی دستیابی کم ہے، فنانسنگ کو فروغ دینا خصوصاً اسٹیٹ بینک/ حکومت پاکستان کی رعایتی فنانس اسکیموں میںاور اے ایم ایل/سی ایف ٹی خطرات پر مسلسل توجہ مرکوز رکھنا شامل ہیں۔

مذکورہ بالا اقدامات سے ملک میں مالی شمولیت بڑھانے کے اسٹیٹ بینک کے اسٹریٹجک ہدف (2020) کے حصول کے لیے صوبہ بلوچستان میں بینکاری صنعت کی موجودگی میں اضافہ ہوگا۔اسٹیٹ بینک اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ امن و امان کی بہتر صورت حال اور توانائی کی دستیابی بہتر ہونے کی وجہ سے نجی شعبے کے قرضے میں اضافہ ہورہا ہے۔ تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے خصوصاً ان علاقوں میں جو ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں تاکہ معاشی نمو میں سب کو شامل کیا جاسکے اور اس کے فوائد تمام اسٹیک ہولڈرز تک پہنچ سکیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے سی ای اوز سے بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال میں مسلسل بہتری، سی پیک کے تحت منصوبوں پر کام، گوادر پورٹ کی ترقی اور غیراستعمال شدہ قدرتی وسائل، جو مل کر نمو اور روزگار کے لیے زبردست مواقع مہیا کرتے ہیں، کا ذکر کیا۔ بینکوں کو ہدایت کی گئی کہ بلوچستان کے ابھرتے ہوئے کاروبار کے لیے ان رعایتی اسکیموں کے تحت فنانسنگ بڑھائیں۔

بعد ازاں گورنر نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر، نائب صدور اور دیگر عہدیداروں اور ارکان سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں گورنر نے کاروباری برادری کو بلوچستان میں مائیکروفنانس، زرعی قرضے اور ایس ایم ای فنانسنگ کے فروغ کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ گورنر نے کہا کہ آج صبح ہم نے کوئٹہ میں تمام بینکوں کے صدور/سی ای اوز کو اکٹھا کیا اور بلوچستان کی کاروباری برادری کو سہولتیں فراہم کرنے کے سلسلے میں اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔

میں نے ان پر زور دیا ہے کہ صوبے کے ترجیحی شعبوں میں فنانسنگ بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔گورنر نے بتایا کہ ایگریکلچر کریڈٹ ایڈوائزری کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں محروم علاقوں کے لیے بینکوں کو مخصوص اہداف دیے جارہے ہیں۔ اسی طرح ملک خاص طور پر بلوچستان میں ایس ایم ایز کی اہمیت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک رواں سال سے صوبہ وار ایس ایم ای فنانسنگ اہداف مقرر کرے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے صوبے میں نمو کو تحریک ملے گی۔ گورنر نے مالی شمولیت کا دائرہ بڑھانے کے لیے، جو اسٹیٹ بینک کا اسٹریٹجک وڑن ہے، مالی شمولیت کی قومی حکمت عملی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ وتھرا نے کہا کہ امن و امان کی بہتر صورت حال کے ہمراہ سی پیک کے آغاز، گوادر پورٹ کی تعمیر اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تجارت میں اضافے سے بلوچستان میں حقیقی خوشحالی آئے گی، کاروبار کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور روزگار آئے گا۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مقامی کاروباری اداروں کی رہنمائی کرکے انہیں بینکاری خدمات استعمال کرنے کے قابل بنائے گا تاکہ برآمدکنندگان اسٹیٹ بینک کی برآمدی فنانس اسکیموں سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے کوئٹہ چیمبر پر زور دیا کہ وہ مذہبی طور پر حساس افراد کے لیے اسلامی بینکاری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور چیمبر کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ انہیں بالخصوص مختلف ترغیباتی اسکیموں اور بالعموم مرکزی بینک کی دیگر اسکیموں کے پھیلائوکے لیے مختلف سرگرمیوں میں اسٹیٹ بینک کی معاونت حاصل رہے گی۔دونوں اجلاسوں میں اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام بھی شریک ہوئے۔