محسود اور برکی قبائل کے مردم شماری اور خانہ شماری کا مسئلہ حل ہوگیا

پیر 20 مارچ 2017 20:46

جنوبی وزیرستان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) سیفران منسٹری اسلام آباد میں اعلی سطحی اجلاس میں اہم فیصلے کے بعد جنوبی وزیرستان کے محسود اور برکی قبائل کے مردم شماری اور خانہ شماری کا مسئلہ حل ہوگیا۔ محسود اور برکی قبائل کا گرینڈ جرگہ بدھ کے دن 22مارچ کو پولیٹیکل کمپاونڈ جنوبی وزیرستان ٹانک میں دن 12بجے طلب کیاگیا ہے جس پر حکومت کے ساتھ ہونے والے فیصلے کو عملی جامعہ پہنایا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار فاٹا کے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ نے کانی گرم کے برکی قبائل کے سرکرہ قبائلی راہنماملک عرفان الدین برکی سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کیا ۔ان کا کہناتھا کہ جنوبی وزیرستان کے قبائل اپریشن راہ نجات کی وجہ سے نقل مکانی کرتے ہوئے پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں اور ان کے مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے حالات میں ان کا خانہ شماری اور مردم شماری کرنا ناممکن تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کافی جد وجہد کی اور سوموار 20مارچ کو اسلام آباد منسٹری میں اہم اجلاس منعقد کیا ۔جس میں اعلی حکومتی عہدے داروں نے بھی شرکت کی۔سنیٹر صالح شاہ نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے قبائل کی خانہ شماری اور مردم شماری کے متعلق اس اہم اجلاس میں کافی غور و حوض کیاگیا اور حکومتی حکام نے تسلیم کیا کہ ایسے حالات میں جنوبی وزیرستان کے قبائل کی خانہ شماری اور مردم شماری ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی عہدے داروں نے محسود اور برکی قبائل کے مردم شماری اور خانہ شماری کے حوالے سے مسئلہ حل کردیا ہے۔سینیٹر مولانا محمد صالح شاہ نے کراچی ،ڈیرہ اسماعیل خان ،ٹانک ،پشاور ،اسلام آباد اور ملک کے دیگر کونے میں پناہ لینے والے محسود اور برکی قبائل سے اپیل کی ہے کہ وہ بدھ 22مارچ کو پولیٹیکل کمپاؤنڈ جنوبی وزیرستان ٹانک میں دن 12بجے کو ہونے والے اہم جرگہ میں شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ خانہ شماری اور مردم شماری کے لئے طریقہ کار وضع کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :