شہبازشریف جدید فیڈر بس میں بیٹھے،ڈرائیور سے گفتگو،شہریوں کیلئے 23مارچ کا تحفہ

اشرافیہ کو پھر آڑے ہاتھوں لیا ،حرام کی کمائی کرنیوالوں اورقومی وسائل لوٹنے والوں پر سخت تنقید میں ’’نیازی صاحب‘‘ کی کسی بات کا جواب نہیں دینا چاہتا،وہ ہمیشہ بہت دیر سے سوچتے ہیں‘ میڈیا سے گفتگو

پیر 20 مارچ 2017 20:04

شہبازشریف جدید فیڈر بس میں بیٹھے،ڈرائیور سے گفتگو،شہریوں کیلئے 23مارچ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف لاہورفیڈربس سروس کے افتتاح کے بعدماڈل ٹاؤن میںموجودبس میں بیٹھے اورڈرائیور کے ساتھ گفتگو کی ۔وزیراعلیٰ کے ساتھ میڈیا کے نمائندے بھی جدید فیڈر بس میں سوار ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے بس میں موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بس سروس عام آدمی کومعیاری سفر ی سہولتوں کی فراہمی کی جانب ایک اور بڑا اقدام ہے اورشہریوں کیلئی23مارچ یوم پاکستان کا تحفہ ہے ۔

اس کا کرایہ صرف15روپے رکھا گیا ہے اوریہ میٹروبس کے کرائے سے جڑا ہوا ہے ۔ فیڈر بس سروس کے تحت200ایئرکنڈیشنز بسیں14فیڈرروٹس پر رواں دواں ہوںگی،یہ بسیں میٹروکے پورے روٹ پر130کلو میٹر تک کا علاقہ کورکریں گی اور روزانہ1لاکھ 20ہزار مسافراس سروس سے مستفید ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کی فلاح وبہبود کے ایسے شاندار منصوبوں پر تنقید کرنے والی اشرافیہ کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیا اورکہا کہ اشرافیہ الٹی ہو یا سیدھی ،مجھے ان کی تنقید کی کوئی پروا نہیں ،میں عام آدمی کے ساتھ کھڑا ہو ں اورکھڑا رہوں گا۔

وزیراعلیٰ نے حرام کی کمائی کرنے والوں اورقومی وسائل لوٹ کر امیر بننے والوں پر سخت تنقید کی اورکہا کہ یہ عناصر کڑے احتساب سے بھی بچے ہوئے ہیں اورعام آدمی کے فلاحی منصوبوں پر بھی تنقید کرتے ہیںحالانکہ ان کی حرام کی کمائی ان سے چھین کر عام آدمی کے قدموں پر نچھاور کرنی چاہیے جبکہ رزق حلال کمانے والے عظیم پاکستانی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہری سپیڈوکارڈضرور خریدیں جو کہ 200روپے کا ہے اوراس میں 130 روپے آپ کی امانت ہیں۔

آپ ٹھنڈی جدید بسوں میں مزے لیں اورآنے والی گرمیاں انجوائے کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں پہلے بھی میٹروبس پر سفر کرتا رہا ہوں اوراس بس پر بھی سفر کروں گا۔میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھ پر روزالزام لگتے ہیں لیکن مجھے کسی کا نام نہ لینا ہے اورنہ مجھے اس کی ضرورت ہے ۔شفاف قانون اور شفاف انصاف ہوگا تو الزامات ختم ہوجائیں گے ،کسی سے ظلم و زیادتی نہیں ہوگی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ میں ’’نیازی صاحب‘‘ کی کسی بات کا جواب نہیں دینا چاہتا۔جس جنگلہ بس پر وہ تنقید کرتے رہے ہیں آج وہی جنگلہ بس پشاور میں شروع کرنے کا منصوبہ بنا چکے ہیں حالانکہ یہ عام آدمی کی باوقار سواری ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ پشاور کے شہریوں کو میٹروبس کا نظام ملے گا۔نیازی صاحب ہمیشہ بہت دیر سے سوچتے ہیں۔

میری ان سے اپیل ہے کہ خدارا اب زندگی میں دوبارہ کبھی اسے شاندار عوام کی سفری سہولت کو جنگلہ بس نہ کہیںبلکہ وہ اس منصوبے کی لاہور اورپنجاب کے دیگر شہروں میں افادیت کے پیش نظر کے پی کے کے عوام کو شاندار سہولت دے رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ خیبر پختونخوا ہمارا پیار صوبہ ہے اورہم سب آپس میں بھائی ہیں ۔پنجاب حکومت نے میٹروبس سروس کے حوالے سے اپنے کے پی کے کے بھائیوں کی ہرممکن معاونت کی ہے اورانہیں مکمل تفصیلات دی ہیں۔وزیراعلیٰ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے ڈی ریل نہ کریں اورنہ میں ڈی ریل ہوں گا۔

متعلقہ عنوان :