تمام بینک کم سے کم تین سال پر مشتمل بزنس پلان تشکیل دیں ،اشرف محمود وتھرا

برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس کی تعداد اور اے ٹی ایم بڑھانے کیلئے بھر پور کوششیں کی جائینگی ،گورنر اسٹیٹ بینک ْبلوچستان میں اب کوئی ریڈ زون نہیں رہے گا تاجروں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائینگے ایران کے ساتھ مالی لین دین کے معاہدے پر اپریل میں دستخط کردیئے جائینگے ، کوئٹہ چیمبر کے وفد سے بات چیت

پیر 20 مارچ 2017 19:23

تمام بینک کم سے کم تین سال پر مشتمل بزنس پلان تشکیل دیں ،اشرف محمود ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اشرف محمود وتھرا نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی اور مالی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے تمام بینک کم سے کم تین سال پر مشتمل بزنس پلان تشکیل دیں برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس کی تعداد اور اے ٹی ایم بڑھانے کیلئے بھر پور کوششیں کی جائینگی جن علاقوںمیں بینکوں کی شاخیں موجود نہیں ہیں وہاں نئی شاخیں بنائی جائینگی اسٹیٹ بینک گوادر اور خضدار میں دو بی ایس سی دفتر کھولے گا بلوچستان میں اب کوئی ریڈ زون نہیں رہے گا تاجروں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائینگے ،ایران کے ساتھ مالی لین دین کے معاہدے پر اپریل میں دستخط کردیئے جائینگے ۔

انہوںنے یہ بات پیر کو کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں نجی بینکوں کے صدور اور اسٹیٹ بینک کوئٹہ میں کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہی اس موقع پر کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے صدر عبدالودود اچکزئی ، پیٹرن انچیف ، غلام فاروق ، نائب صدر حاجی اختر کاکڑ ، اور دیگر سینئر ممبران بھی موجو دتھے گورنر سٹیٹ بینک اشرف وتھرا نے کہاکہ بلوچستان ملکی ترقی میں اہم کردار کرنے جا رہاہے یہاں کے لوگوں کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے بینکوں کے ساتھ کاروباری روابط بڑھانے کی ضرورت ہے جس کے لئے بینکوں کو تین سال پر مشتمل پلان بنا نے کی ہدایت کردی گئی ہے منی لانڈرنگ جیسے اہم مسئلے کو حل کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں بلوچستان میں بینکوں کی شاخوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری ضروریات پوری نہیں ہوپاتی جس کیلئے نئی برانچیں اور اے ٹی ایم بنا نے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس کی تعداد بڑھانے کیلئے بھی خاطر خوا ہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اسٹیٹ بینک رعایتی فنانس اسکیموں اور چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے معاونت فراہم کرے گا کیونکہ بلوچستان کا اصل مستقبل چھوٹی صنعتوں سے وابستہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ تاجر مالی ضروریات اور مسائل کے حل کیلئے سفاراشات مرتب کرکے اسٹیٹ بینک کو فراہم کریں ہم ان کے مسائل کو حل کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ حالات خراب ہونے کی وجہ سے بینک بلوچستان میں مالی سرمایہ کاری سے گریزاں تھے لیکن اب سیکورٹی فورسز اور حکومت کی کوششوں سے حالات میں بہتری آئی ہے بلوچستان کوریڈ زون قرار دینے کا اب کوئی جواز نہیں اسی لئے بینکوں کو واضح ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ تاجر وں طلباء اور عوام کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کریں ۔

انہوںنے کہاکہ ایران کے ساتھ مالی لین دین کے معاہدے پراپریل میں واشنگٹن میں دستخط ہوجائینگے جس کے بعد تاجروں کو مالی لین دین میں درپیش مشکلات کا ازالہ ہوگا جبکہ ایران کے ساتھ یورو ، ین اور پاونڈ میں مالی ترسیلات کی جائیگی بینکوں کی ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ وہ بلوچستان میں مختلف مالی اسکیمات کو متعارف کروائیں اور ان کے بارے میں آگاہی فراہم کریں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے صدر عبدالودود اچکزئی پیٹرانچیف غلام فاروق، نائب صدر اختر کاکڑ ،سرور مینگل ، سرور احمد ودیگر نے کاکہاکہ بلوچستان کے تاجروں کو بینک قرضے فراہم نہیں کرتے صنعت کاروں کو بھی قرضے کی سہولت نہیں دی جاری ہے اور نہ ہی یہاں پر کریڈیٹ کارڈ دیئے جاتے ہیں یہاں برانچیں صرف کیس ڈیپازٹ پر زور دے رہی ہے جبکہ بین الاقوامی ترسیلات کے لئے آئی فارم کا اجراء بھی نہیں کیاجا رہاہے جس پر تاجروںنے بلوچستان ہائی کورٹ سے اسٹے بھی لیا ہوا ہی.انہوںنے کہاکہ بادینی بارڈر پر گیٹ وے بن چکا ہے لیکن بینک نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے بلوچستان کے طلباء کے لئے بھی قرضوں کے منصوبے شروع کئے جائیں جبکہ یہاں پر ملک کے دیگر علاقوں کی طرح بینکوں کی جانب سے اسکیمات متعارف نہیں کروائی جاتی ہے او رنہ ہی ان کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا تی ہے شرکار نے گورنر اسٹیٹ بینک کو آگاہ کیا کہ چھوٹی صنعتوں کیلئے کام کرنے والے ادارے سمیڈا کی بلوچستان میں صرف ایک شاخ ہے جو کہ نا کافی ہے زمینداروں کو ٹیو ب ویل چلانے کیلئے شمسی توانائی کیلئے آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں تفتان اور چمن بارڈر پر انٹر نیٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے WEBOCُپر کام نہیں کیا جا سکتا اس لئے پرانے سسٹم پر کام کرنے کی اجازت دی جائے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی اجازت کے بغیر کسی بھی ادارے کو مالی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہ دی جائے جبکہ کرنسی کے معاملات میں درپیش مسائل کے حل کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں جس پر گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا نے بلوچستان کے تاجروں کو ان کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی دریں اثناء انہوںنے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ملازمین کے لئے فیملی فلیٹس او ربیچلر ہاسٹل کا افتتاح بھی کیا ۔