نیکٹا نے صوبائی حکومتوں سے مل کر کریمنل جسٹس سسٹم پر مجموعی طور پر نظرثانی کا آغاز کردیا ہے، وزارت داخلہ

پیر 20 مارچ 2017 19:23

نیکٹا نے صوبائی حکومتوں سے مل کر کریمنل جسٹس سسٹم پر مجموعی طور پر نظرثانی ..
اسلام آباد ۔20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت نیکٹا نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کریمنل جسٹس سسٹم پر مجموعی طور پر نظرثانی کا آغاز کردیا ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کے دوبارہ فعال نہ ہونے کو یقینی بنایا جارہا ہے، بلوچستان میں مفاہمت کی جانب اقدامات اٹھاتے ہوئے فراریوں یا کالعدم قرار دیئے گئے افراد کے سرنڈر‘ مفاہمت اور بحالی جاری ہے۔

(جاری ہے)

دہشتگردوں اور دہشتگرد تنظیموں کی مالی مدد کو بند کیا گیا ہے۔ تمام صوبائی سی ٹی ڈیز میں کائونٹر ٹیرر ازم فنانسنگ یونٹ قائم کئے جارہے ہیں۔ صدقہ و خیرات کے قواعد کے لئے پالیسیوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اسلام آباد‘ پنجاب اور سندھ نے سو فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔ فاٹا اصلاحات کی کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔ دہشتگردوں کے لئے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم ٹھوس طریقہ کار موجود نہ ہونے کی وجہ سے یہ عمل نسبتاً سست ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی کی تاریخ اور مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل نسبتاً سست ہے۔

متعلقہ عنوان :