ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی نجکاری کے خلاف لنڈیکوتل میں ہسپتال ملازمین اور سیا سی جماعتوں کا مظاہر ہ

پیر 20 مارچ 2017 19:16

لنڈیکوتل۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال نجکاری کے خلاف لنڈیکوتل میں ہسپتال ملازمین اور سیا سی جماعتوں نے احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ مظاہرین نے ہسپتال سے فوارہ چوک تک احتجاجی واک بھی کیا۔ مظاہرین نے نجکاری کے خلاف کالے جھنڈے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور نجکاری نامنظور نامنظور کے نعرے لگا رہے تھے۔

مظاہر ین سے خطاب کر تے ہو ئے ینگ ڈاکٹر کے صدر ڈاکٹر عاشق پیر امیڈیکس ایسوسی ایشن کے سابق صدر فضل الرحمن ،عوامی نیشنل پارٹی کے صدر شاہ حسین شنواری جماعت اسلامی کے رہنما مقتدر آفریدی پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر حضر ت ولی آفریدی خیبر یوتھ کے صدر عامر آفریدی ملک ندیم آفریدی اور تنظیم اہلسنت والجماعت کے سینئر رہنما ء احسان اللہ جنیدی نے کہا کہ کسی صورت ہسپتال کی نجکاری نہیں ہونے دینے ایک طر ف ایک مہینے سے بارڈر بند ش سے قبائلی عوام کو بے روزگا ر کیا گیا تو دوسری طرف ہسپتالوں کی نجکا ری کرکے قبائلی عوام کو مزید تباہی کی طرف لے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو چار سال پہلے اے گریڈ کا درجہ دینے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن انکے عملہ بھر تی نہیں کیا گیا صرف بلڈنگ تعمیر کئے گئے لیکن اب اے گریڈ کے بجا ئے گریڈ سی کی طرف لے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہسپتا ل کی نجکا ری سے غریب عوام کو کوئی فائدہ نہیں مفت میڈیسن آپریشنز وراڈوں اور کمروں میں مفت داخلے ختم ہو جائینگے گز شتہ دس سالوں سے مطالبہ کر تے ہیں کہ ایک گا ئناکالوجسٹ تعینات کریں انکے تعیناتی کیلئے پولیٹیکل ایجنٹ سمیت ممبر قومی اسمبلی بھی خاموش ہیں لیکن جب نجکاری کی بات کی گئی تو پولیٹکل ایجنٹ نے بغیر معلومات نجکاری کی حمایت کی جبکہ ممبر اسمبلی اور سینٹر کو پتہ ہی نہیں ہے جو افسوس کی بات ہیں مقررین نے دھمکی دی کہ اگر فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کرینگے اور گورنر ہاوس کے سامنے بھی دھر نا دینگے آخر میں ڈاکٹروں اور سیا سی رہنماوں نے مشترکہ طور پر بارہ رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو کل سے پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہروں کیلئے لائحہ عمل طے کر ینگے

متعلقہ عنوان :