حکومت مخالف باغیوں کے حملے کے بعد دمشق میں شدید لڑائی جاری

پیر 20 مارچ 2017 17:15

دمشق۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں شام کی فوج اور باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے حکومت کی دفاعی لائن کو توڑنے کی کوشش سے قبل جوبر ضلعے میں 2 خودکش کار بم دھماکے کیے۔جس پر فوج نے حملے کے جواب میں فضائی حملے کیے جبکہ شام کی سرکاری میڈیا کے مطابق جوبر کے علاقے میں حملے کے لیے خفیہ سرنگوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

دمشق میں حزب اختلاف کے قبضے والے چند ہی علاقے ہیں اور جوبر شہر کے مرکز سے قریب ترین ہے۔ جنگ سے تباہ علاقوں پر قبضے کے لیے ایک جانب باغیوں اور جہادیوں اور دوسری جانب حکومتی فورسز کے درمیان 2 سال سے زائد عرصے سے لڑائی جاری ہے۔دمشق میںغیر ملکی خبرساں ادارے کے مطابق سرکاری فوج نے عسکری اہمیت کے حامل عباسی سکوائر کے تمام راستے بند کر دئیے ہیں جبکہ شہر دھماکوں سے لرزاں ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ میں مبنی شام کے لیے انسانی حقوق کی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ باغیوں نے برزہ، تشرین اور قابون اضلاع میں سرکاری فورسز کے دبائو کم کرنے کے لیے ان حملوں کی ابتدا کی تھی۔ گذشتہ بدھ کو دمشق کے مرکز میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 31افراد مارے گئے تھے اس کے بعد ربوہ کے مغربی ضلعے میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 20افراد زخمی ہوئے تھے۔یہ حملے صد بشار الاسد کے خلاف بغاوت کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر کیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :