پیپلزپارٹی کی رجسٹریشن ، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

پیپلزپارٹی لطیف کھوسہ کے نام رجسٹر ڈ نہیں ہو سکتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے پیپلزپارٹی کا نام ناہید خان کے نام پر رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیا جائے ،درخواست گزار ناہید خان

پیر 20 مارچ 2017 17:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2017ء) سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی سابق پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان نے پیپلزپارٹی کی رجسٹریشن سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کا نام ان کے نام پر رجسٹرڈ کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے ۔

(جاری ہے)

پیر کے روز ناہید خان کی جانب سے ایڈووکیٹ افتخار گیلانی کی وساطت سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن ، لطیف کھوسہ اور غلام حسین کو فریق بنایا گیا ہے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کی نظر میں درست نہیں ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا 6فروری 2017کا فیصلہ کالعدم دے کر پیپلزپارٹی کا نام ناہید خان کے نام پر رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیا جائے ، پیپلزپارٹی لطیف کھوسہ کے نام رجسٹر ڈ نہیں ہو سکتی ، لطیف کھوسہ کو گورنر رہے دو سال مکمل ہونے سے پہلے ہی پارٹی انکے نام کر دی گئی ،یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کا نام انکے نام پر رجسٹرڈ کرنے سے متعلق درخواست خارج کردی تھی ، سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناہید خان نے کہا ہے کہ لوگ عدالتوں میں انصاف کے لیے آتے ہیںاور امید ہوتی ہے کہ فیصلہ بغیر کسی دبائو کے آنا چاہیے ،شہید بھٹو کے نظریات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کو چلائیں گے ، ملک میں جمہوریت کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے ، سیاست دانوں نے سیاسی پارٹیوں کو ذاتی جاگیر سمجھ لیا ہے ،انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کے بارے میں بات کرنا نہیں چاہتی لیکن وہ اور نواز شریف ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں ،وہ دنوں ایک پچ پر کھیل رہے ہیں عوام کو صرف بیوقوف بنایا جا رہے ، انہوں نے کہا کہ میری جدوجہد صرف پیپلزپارٹی کو اپنے نام رجسٹر کرانے کے لیے نہیں بلکہ سیاسی جماعتوں میں میراث کے کلچر کے خاتمے کے لیے ہے ،جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور دانشور طبقہ کی شمولیت کی بھی ضرورت ہے ،تاکہ یہ طے ہو جائے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت کسی خاندان کی میراث نہیں ہے ،