حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے سے گریز کرنا چاہیے اسے اقدامات سے جہاں پاکستان کی مسئلہ کشمیر پر گرفت کمزور ہو سکتی ہے وہیں اس اہم ترین مسئلہ کے نقصانات بھی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کواٹھانے پڑ سکتے ہیں

آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سٹی میرپور کے نائب صدر ضیاء عاصم کی صحافیوں سے بات چیت

پیر 20 مارچ 2017 17:06

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سٹی میرپور کے نائب صدر ضیاء عاصم نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے سے گریز کرنا چاہیے اسے اقدامات سے جہاں پاکستان کی مسئلہ کشمیر پر گرفت کمزور ہو سکتی ہے وہیں اس اہم ترین مسئلہ کے نقصانات بھی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کواٹھانے پڑ سکتے ہیں کشمیری قوم گزشتہ ستر سالوں سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر پاکستان سے اپنی وابستگی اور محبت کا عملی طورپر مظاہرہ کر رہی ہے اور اپنے سینوں پر سبز ہلالی پرچم باندھ کر بھارتی افواج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہے جبکہ اپنی آزادی کی تحریک میں لاکھوںجانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اس کے باوجود پاکستان کی طرف سے گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہو گی ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان آزادی کے بیس کیمپ کے وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے اس معاملہ کا باریک بینی سے جائزہ لیکر اس مسئلہ کو وفاقی حکومت کے سامنے اٹھائیں تاکہ پاکستان گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے گریز کرئے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ضیاء عاصم نے مزید کہا کہ آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس ریاست کے بیس کیمپ کی حمایت کو مد نظر رکھ کر اپنا کردارادا کرتی رہے گی ۔

انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان آئینی اور قانون طور پر کشمیر کا حصہ ہے میاںمحمد نواز شریف کی طرف سے ایسے اقدامات سے کشمیریوں کے زخموں پر مرحم رکھنے کی بجائے نمک چھڑکا جارہا ہے حکومت پاکستان کو کشمیری قوم کی لازوال قربانیوں اور جدوجہد کا احساس کرنا چاہیے اور اس منفی اقدامات سے گریز کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر سردارعتیق احمد خان کی قیادت میں حکومت پاکستان کے اس اقدام کی بھرپور طریقہ سے مذمت کی جائے گی اور کسی بھی صورت گلگت بلتستان کو صوبہ نہیں بننے دیاجائیگا۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میا ںمحمدنواز شریف کو کشمیرکے معروضی حالات کا جائزہ لینا چاہیے اوروزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کو معاملہ کی نازکت کو سمجھتے ہوئے ایسے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے جس سے کشمیری قوم کے دلوں کومجروح کیاجائے ۔ انہوںنے کہا کہ صدر جماعت سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں ریاست کے بیس کیمپ کی اہمیت گلگت بلتستان اور کشمیری قوم کی قربانیوںکومد نظر رکھ کر اس اقدام کی بھرپور طریقہ سے مخالفت کی جائے اور ہر موقع پر بھرپور احتجاج کیاجائیگا۔