گلگت بلتستان کے عوام کو سیاسی ، معاشی و سماجی حقوق دئیے جاتے پچھلے 70سالوں سے پاکستان کے جاگیر داروں اور حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے ہر طرح کے حقوق سلب کر رکھے ہیں ‘سوچی سمجھی سازش کے تحت انکو آزادکشمیر کے شہریوں سے نہ صرف دور رکھاگیا ‘آزادکشمیر کے شہری جو خود تمام بنیادی سہولیات سے محروم چلے آرہے ہیں

جموں کشمیر ورکرز پارٹی کے جنرل سیکرٹری رضوان کرامت کا ہنگامی اجلاس سے خطاب

پیر 20 مارچ 2017 17:03

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) گلگت بلتستان کے عوام کو سیاسی ، معاشی و سماجی حقوق دئے جاتے پچھلے ستر سالوں سے پاکستان کے جاگیر داروں اور حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے ہر طرح کے حقوق سلب کر رکھے ہیں اور ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انکو آزادکشمیر کے شہریوں سے نہ صرف دور رکھاگیا بلکہ آزادکشمیر کے شہری جو خود تمام بنیادی سہولیات سے محروم چلے آرہے ہیں ۔

گلگت بلتستان کے عوام میں ان جاگیر داروں اور سرمایہ داروں نے ذاتی مفادات کیلئے ی پروپیگنڈا کیا کہ آزادکشمیر کے عوام کیلئے تمام سہولیات موجود ہیں اور تمہاری محرومیوں کے ذمہ دار بھی آزادکشمیر کے عوام ہیں اور گلگت بلتستان میں سوچی سمجھی سازش کے تحت شیعہ سنی فسادات کروائے گے تاکہ یہاں پرکوئی سنیاستی تحریک نہ بن سکتے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار جموں کشمیر ورکرز پارٹی کے جنرل سیکرٹری رضوان کرامت نے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ورکرز پارٹی سمجھتی ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانا گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد کیخلاف ہے اگر پاکستان کے حکمران گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو وہ گلگت بلتستان کو آزادی دیں اور اگر گلگت بلتستان کے عوام سمجھتے ہیں ہیں کہ ان کا مستقبل کشمیر کے ساتھ محفوظ ہے تو پاکستانی حکومت اور آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پر مشتمل مکمل طورپر آزاد اور خود مختار ملک کے طورپر تسلیم کریں جموں وکشمیر ورکرز پاٹی کسی ایسے فیصلے کو کسی قیمت پر تسلیم نہیں کرئے گی ۔

جس میں مفاد صرف چند جاگیر داروں اور سرمایہ داروں کو ہو اور گلگت بلتستان کے عوام کے سیاسی و معاشی اور سماجی حالات میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی واقعہ نہ ہو ۔ انہوںنے کہا کہ آزادکشمیر کے وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کا صوبہ بننا چاہتے ہیں تو انہیں ہم گولیاں نہیں مار سکتے ۔ اگر ہم گلگت بلتستان کے عوام کی رائے کا درست تجزیہ کریں تو ان کی رائے دینے کی پوزیشن بالکل اس طرح ہے جیسے ایک جیل میں قید قیدیوں سے جیلر پوچھے کہ انہیں کوئی تکلیف تو نہیں تو قیدی خوف کی وجہ سے کہتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور وہ بہت خوش ہیں ۔

آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام بھی ایک قیدی کی ماند ہیں ۔ جن کے تمام حقوق سلب کر لیے گئے ہیں ۔ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کے پچھلے 70سالوں سے پاکستان کے چند جاگیر داروں اور سرمایہ داروں نے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں اور انہوں نے تو اپنے عوام کے بھی سلب کر رکھے ہیں ۔ پاکستان کے عوام اگر وہ تمام حقوق حاصل کرنا چاہتے ہیںجو آج کی جدید ریاست کے عوام کو حاصل ہیں ۔

توا نہیں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے مظلوم اور پسے ہوئے عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا ہو گی ۔ کیونکہ ان کے حقوق بھی انہیں جاگیرداروں نے سلب کر رکھے ہیں ۔ جنہوں نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی عوام کی سیاسی ، معاشی اور سماجی آزادیاں سلب کر رکھی ہیں ۔ اس موقع پر JKWSOکے مرکزی صدر راشد محمود ایڈووکیٹ ، عرفان السلام ، خاور شریف ایڈووکیٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :