شعبہ صفائی کی نجکاری اور انوائرمنٹ ملازمین کے خلاف کیے جانے والے اقدام کے سلسلے میں مزدور یونین کا احتجاجی مظاہرہ

سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کی نجکاری کیخلاف سڑکوں و عدالتوں میں جنگ جاری رکھیں گے،چوہدری محمد یٰسین ْاثاثو ں و ملازمین کی تقسیم و نجکاری کا عمل توہین عدالت کے زمرے میں آتاہے، اورنگزیب خان

پیر 20 مارچ 2017 16:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) سی ڈی اے مزدور یونین اور سینی ٹیشن سی بی اے کمیٹی کے زیر اہتمام شعبہ صفائی کی نجکاری اور انوائرمنٹ ملازمین کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے سلسلے میںبھرپور احتجاجی مظاہرہ چیئرمین آفس کے مین گیٹ پر کیا گیا ،احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں محنت کشوں نے شرکت کی ،شعبہ صفائی کی نجکاری کے خلاف مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین ،صدر اورنگزیب خان ،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی ،سپریم ہیڈ صوفی محمود علی سمیت مزدور یونین کے دیگر قائدین نے ملازمین کے اجتماع سے خطاب کیا ،چوہدری محمد یٰسین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کی نجکاری کا فیصلہ فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو 23مارچ کے بعد مزدو ریونین نہ صرف احتجاج کا دائرہ کار پورے سی ڈی اے تک پھیلادے گی بلکہ سی ڈی اے کے ہزاروں محنت کشوں کے حقوق کی بقاء کی خاطر پارلیمنٹ کی جانب مارچ کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گی ،ہم ٹھیکیداری نظام کو پہلے بھی مسترد کر چکے ہیں اور اس فرسودہ نظام کے خلاف اپنی جدوجہد سڑکوں اور عدالتوں میں جاری رکھیں گے ،23مارچ کے موقع پر دارلحکومت کا امن تباہ کرنے والے عناصر کے خلاف وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ہماری مثبت سوچ کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے سی ڈی اے مزدور یونین مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور ہم نے ہمیشہ جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے بلا تفریق رنگ و نسل و مذہب نہ صرف محنت کشوں کی خدمت کی بلکہ ادارے سے انتقامی سیاست کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دفن کرتے ہوئے تمام محنت کشوں کو ایک پرچم تلے اکٹھا کیا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے صبر و تحمل کو ہماری کمزوری سمجھا جا رہا ہے اور ہمارے ملازمین کو قربانی کا بکرابنایا جا رہا ہے ہم اس مزدور دشمن نظام کے خلاف گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنی قانونی ،اخلاقی اور عملی جدوجہد کے ذریعے ادارے و ملازمین کی تقسیم و نجکاری کے خلاف اعلیٰ عدالت میں نو سے زائد رٹ پٹیشن دائر کر چکے ہیں جو اعلیٰ عدلیہ میں زیر سماعت ہیں لیکن انتظامیہ نے نہ قانون کی پاسداری کی اور نہ ہی جمہوری روایات کی جو کہ توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے کیونکہ عدالت میں کیس زیر سماعت ہونے کے باوجود کچھ عناصر ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو نہ صرف حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں بلکہ اس شہر کا امن تباہ کرنے کی کوشش ہے ،انوائرمنٹ میں کام کرنے والے مسٹر رول ، ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کے خلاف نہ صرف بے انصافی پر مبنی اقدامات کیے جا رہے ہیں بلکہ چار ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انکو تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہیں ،مسیحی برادری محب وطن قوم ہے اور شعبہ صفائی کی نجکاری نہ صرف انکا معاشی قتل ہے بلکہ انکے بچوں کا مستقبل تاریک کرنے کے مترادف ہے ،مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ مزدور یونین جو گزشتہ ایک دہائی کے عرصہ سے ملازمین کی نمائندہ تنظیم ہے وہ کسی صورت بھی اس مشکل وقت میں محنت کشوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی بلکہ ادارے و ملازمین کی بقاء کی خاطر ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہے اور ادارے میں موجود وہ مزدور دشمن عناصر جو انتظامیہ کا ٹائوٹ بن کر اپنی سیاسی دوکان چمکانے کے لیے ایک بار پھر سرگرم ہو چکے ہیں ہم انکو بتانا چاہتے ہیں کہ سی ڈی اے ہمارا گھر ہے اوراس وقت پندرہ ہزار محنت کشوں کی بقاء اور انکے مستقبل کا مسئلہ زیادہ اہم ہے نہ کہ سیاست کرنے کا لہذا اس وقت سب کو متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہو گی جس کے لیے تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا ضروری ہے اور موجودہ حکومت کے ارباب اختیار کو بھی اس چیز پر غورکرنا ہو گا کہ جمہوری دور حکومت میں مزدور کش پالیسیاں حکومت کے لیے باعث نقصان ثابت ہو سکتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :