سعودی عرب کا خطے میں اہم کردار ہے، جاپانی وزیراعظم

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا جاپان کا حالیہ دورہ تاریخی اہمیت کا حامل تھا،کیونکہ کسی سعودی شاہ نے 46 سال کے بعد جاپان کا یہ دورہ کیا ہے،ہمارے سعودی عرب کے شاہی خاندان سے 1971 سے مضبوط خاندانی روابط استوار ہیں جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبی کا عرب ٹی وی کو انٹرویو

پیر 20 مارچ 2017 15:44

ٹوکیو/دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) جاپان کے وزیر اعظم شینزو ایبی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا خلیج کے خطے میں اہم کردار ہے اور سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا جاپان کا حالیہ دورہ تاریخی اہمیت کا حامل تھا کیونکہ کسی سعودی شاہ نے 46 سال کے بعد جاپان کا یہ دورہ کیا ہے،ہمارے سعودی عرب کے شاہی خاندان سے 1971 سے مضبوط خاندانی روابط استوار ہیں، تب مرحوم شاہ فیصل جاپان کے دورے کے موقع پر شینزو ایبی کے دادا اور اس وقت جاپان کے وزیراعظم نوبو سوکی کیشی کے گھر بھی آئے تھے۔

عرب ٹی وی کوا نٹرویو میں جاپانی وزیراعظم نے کہاکہ اپنے وزارت عظمی کے دونوں ادوار میں دو مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کیا ہے اور وہ ذاتی طور پر سعودی عرب کے ساتھ شراکت داری کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک میں یہ شراکت داری تیل اور توانائی کی سکیورٹی سے آگے بڑھ کر اب معیشت ،تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی تک جا پہنچی ہے۔وزیراعظم شینزو ایبی نے العربیہ نیوز چینل کے جنرل مینجر ترکی الدخیل سے خصوصی گفتگو میں یہ نشان دہی کہ اب سعودی عرب اور جاپان کے درمیان تعاون کے فریم ورک میں خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی منظرنامے میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور بھی شامل ہوچکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سعودی مملکت اپنی نوجوان آبادی کی بدولت روشن اور جدید انسانی وسائل سے مالا مال ہے۔جاپان اس عظیم ذریعے سے فائدہ اٹھانے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور سعودی حکومت کی جانب سے وضع کردہ ترقیاتی پروگراموں میں معاونت کا خواہاں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جاپان اور سعودی عرب دونوں ایک دوسرے کے متنوع وسائل اور ترقی سے مکمل فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

جاپانی وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے گذشتہ سال ستمبر میں جاپان کے دورے کے موقع پر ایک فریم ورک سمجھوتا طے پایا تھا۔اس کو ہم نے سعودی جاپان وژن 2030 کا نام دیا تھا۔اس مشترکہ وژن کا مقصد سعودی عرب کے وژن 2030 کی روشنی میں کام کرنا تھا تاکہ سعودی مملکت کی تیل کی آمدن پر انحصار کم کرنے اور معیشت کو متنوع بنانے کے لیے مدد کی جاسکے۔

اس کے علاوہ جاپان کی اقتصادی ترقی کے لیے حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔شینزو ایبی کا کہنا تھا کہ خلیج کے خطے میں امن اور استحکام یقینی طور پر ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ان کا ملک عربوں کے آبا واجداد کی دانش کو سراہتا ہے جن کا کہنا تھا کہ اعتدال پسندی ہی میں خیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جاپان کی نظر میں سعودی مملکت کا خطے میں اہم کردار ہے۔

متعلقہ عنوان :