پیرو میں ال نینیو کی تباہ کاریاں جاری ،سیلاب اور تودے گرنے سیہلاکتیں 75 ہوگئیں، ہزاروں افرادبے گھر

مزید کئی ملین شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی منقطع ہو نے کا خدشہ ،صدر کا تعمیر نوکیلئے کروڑوں ڈالر امداد کا اعلان

پیر 20 مارچ 2017 15:42

لیما(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مارچ2017ء) لاطینی امریکی ملک پیرو میں موسمیاتی مظہر ال نینیو کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلاب اور زمینی تودے گرنے کے نتیجے میںہلاکتوں کی تعداد 75 افراد ہوگئی جبکہ ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں، مزید کئی ملین شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی منقطع ہو نے کا خدشہ ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقپیرو میں موسمیاتی مظہر ال نینیو کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔

اس ملک کے قدرتی آفات سے تحفظ کے قومی مرکز کے مطابق وہاں رواں سال کے آغاز سے اب تک سیلاب اور زمینی تودے گرنے کے نتیجے میں 75 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔انٹر نیشنل ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ انجمنوں کی فیڈریشن نے اعلان کیا ہے کہ سیلاب کی آفت سے 70 ہزار بے گھر ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی اعلان کے مطابق 6 لاکھ افراد کے مکانات اور ان کی مصنوعات کو نقصان پہنچا ہے۔

سیلاب نے ملک کے بنیادی ڈھانچے اور سڑکوں کو بھی وسیع پیمانے پر تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ پیرو کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں، دریاں میں سیلاب، طوفان اور مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والا جانی و مالی نقصان گزشتہ دو دہائیوں کے دوران سب سے تباہ کن ہے، جبکہ اس سے نصف سے زائد ملک متاثر ہوا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ 1998 میں بھی پیرو میں ایسی ہی صورتحال پیش آئے تھی، جس میں 374 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

شدید بارشوں کے باعث پیرو کے پیسیفک ساحل کے ساتھ واقع شہروں میں نکاسی آب کے نظام کو بری طرح نقصان پہنچا، جبکہ وزارت صحت کی جانب سے شہریوں کو وبائی امراض سے بچانے کے لیے جراثیم کش ادویات کا اسپرے شروع کردیا گیا۔طوفانی بارشوں کے باعث پیرو کے دارالحکومت لیما میں گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی فراہمی بند ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے کئی متاثرہ شہروں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے ساتھ امن عامہ قائم رکھنے کے لیے مسلح افواج کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔پیرو کے صدر پیدرو پابلو نے تعمیرِ نو کے لیے کروڑوں ڈالر کی امدادی رقوم کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :