سندھ ہائیکورٹ،قیدیوں کی اموات میںاضافے پر اظہار تشویش،آئی جی جیل، سینٹرل ،ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ کو31مارچ تک کیلئے نوٹس جاری

پیر 20 مارچ 2017 15:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے جیل میں زائد ازمیعاد دوائوں کی وجہ سے قیدیوں کی اموات میں اضافہ پراظہارتشویش کرتے ہوئے آئی جی جیل، سینٹرل ،ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ کو31مارچ تک کے لیے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔پیرکوجیلوں میں زائدازمیعاد دوائوں کے استعمال سے متعلق دائرکردہ درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

درخواست کے مندارجات کے مطابق زائدازمیعاد دوائوں سے قیدیوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔عدالت نے آئی جی جیل، سینٹرل اورملیر جیل سپرنٹنڈنٹ کو31 مارچ تک رپورٹ جمع کرانے کے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔درخواست گزاز نے نیب اور اینٹی کرپشن سے انکوائری کرانے کی استدعا کی ہے۔ذرائع کے مطابق نامناسب طبی سہولیات کے باعث گذشتہ 6 ہفتوں کے دوران 7 قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں. جیل انتظامیہ کے مطابق حالیہ کچھ دنوں میں قیدیوں کی قدرتی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اس بات کی تصدیق کی جارہی ہے کہ آیا یہ یہاں موجود ادویات کی خراب معیار کے باعث تو نہیں ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے پیرکوبھی سینٹرل جیل کاایک قیدی سول اسپتال کراچی میں ہلاک ہوگیا ہے، گزشتہ روز قیدی گلزار مسیح کی طبیعت خراب ہونے پر سول اسپتال منتقل کیا گیا تھا جیل حکام کے مطابق گلزار مسیح کی موت بیماری کے باعث واقع ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :