اجتماعی شادیوں کے رجحان سے غریب کی بیٹی کا گھر آباد اور کفایت شعاری کو فروغ حاصل ہو رہا ہے‘خلیل طاہرسندھو

ہندو میرج بل 2017ء کو قانونی حیثیت حاصل ہونے کے بعد اب ہندو خاندان اپنی روایات کے مطابق شادیاں انجام دے سکیں گے اجتماعی شادیوں کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت ،وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے پاکستان ہندو کونسل کیلئی10 لاکھ روپے امداد کا اعلان

پیر 20 مارچ 2017 13:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ اجتماعی شادیوں کے رجحان سے غریب کی بیٹی کا گھر آباد اور کفایت شعاری کو فروغ حاصل ہو رہا ہے ، موجودہ حکومت ہندو برادری سمیت ملک بھرمیں بسنے والی تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق فراہم کر رہی ہے، ہندو میرج بل 2017ء کو قانونی حیثیت حاصل ہونے کے بعد اب ہندو خاندان اپنی روایات کے مطابق شادیاں انجام دے سکیں گے جبکہ ہندو خاندانوں کے مفادات اور قانونی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے گا ،ہندو میرج بل 2017ء کے قانون کی منظوری موجودہ حکومت کا محب وطن ہندو برادری کو مساوی حقوق کی فراہمی کیلئے شاندار اقدام ہے۔

صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی اُمور خلیل طاہر سندھو نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر وائی ایم سی اے کلب کراچی میں پاکستان ہندو کونسل کے زیر اہتمام 62جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور نئے جوڑوں کو شادی کی مبارک باد دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان ہندو کونسل کے لیے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی جانب سے 10 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان بھی کیا۔

اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر عمر ،ایم ڈی پاکستان بیت المال عابد وحید شیخ کے علاوہ سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔خلیل طاہر سندھو نے کہاکہ ملک میں اجتماعی شادیوں کے رجحان سے نہ صرف سماجی برائیوں کا خاتمہ ہوگا بلکہ متوسط اور غریب والدین کو اپنے بچوں کے بہتر رشتوں کے لیے وسیع مواقع بھی مسیر آئیں گے۔ انہوںنے کہا کہ لوگوں میں خوشیاں بانٹنے کے لیے مخیر حضرات دل کھول کر اجتماعی شادیوں کے کلچر کو پروان چڑھائیں۔

انہوںنے کہا کہ غریب اور متوسط طبقوں کے افراد کو شادی کے بندھن میں باندھنے سے نہ صرف معاشرہ خوشحال ہوگا بلکہ کئی معاشی ، سماجی اور ثقافتی رشتوں کو تقویت ملے گی۔ انہوںنے انسانیت کی خدمت پر پاکستان ہندو کونسل کی فلاحی سر گرمیوں کو سراہا ۔ پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ و ایم این اے ڈاکٹر رامیش کمار نے بتایا کہ آج اجتماعی شادیوں کے نویں پروگرام میں62 جوڑوں کی شادی کرائی جارہی ہے اور سب کا تعلق سندھ کے ضلع تھر پار کر اور دیگر متوسط اور پسماندہ علاقوں سے ہے جبکہ ہر دلہن کو پاکستان ہندو کونسل کی طرف سے ایک لاکھ روپے کا جہیز دینے کے علاوہ دلہا و دلہن کے رشتے داروں کے لیے ٹرانسپورٹ کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہندو کونسل کی جانب سے ضروتمندوں کو بہتر روزگار کی فراہمی کے لیے 22 موٹرسائیکل رکشے بھی دئیے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ اسلام اور دیگر مذاہب میں نکاح کا فریضہ سادگی پر مبنی ہے تاہم ہمارے رسم و رواج اور دیگر معاشرتی رکاوٹوں نے نکاح کے عمل کو مشکل ترین بنادیاہے ۔انہوںنے کہا کہ ان حالات میں اجتماعی شادیوں کا رجحان قابل تعریف ہے اور مخیر حضرات فلاحی تنظیموں کی ہر ممکن مدد کریں۔