شاہ سلمان کا 21 روزہ دورہ ، ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات پر اثر

فضائی سفر کے 34 گھنٹے ، 25 ملاقاتیں ، 27 معاہدے ، 20 خطابات اور تقاریر،عرب ٹی وی کا خصوصی تجزیہ

پیر 20 مارچ 2017 13:26

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء)فضائی سفر کے 34 گھنٹے ، 25 ملاقاتیں ، 27 معاہدے ، 20 خطابات اور تقاریر ، ڈاکٹریٹ کی 3 اعزازی ڈگریاں اور 5 شہری اعزازات، یہ ہے وہ نتیجہ جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ایشیائی ممالک کے حالیہ 21 روزہ دورے کے بعد سامنے آیا۔عرب ٹی وی کے مطابق چین اور سعودی عرب نے شدت پسندی اور دہشت گردی کی تمام صورتوں سمیت سخت مذمت کی۔

چین نے خطے میں امن و استحکام کے لیے سعودی عرب کی پالیسیوں کی بھرپور تائید کی۔ فریقین نے مسئلہ فلسطین کو عرب امن منصوبے اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر اتفاق رائے کیا۔جاپان کے دورے میں مشرق وسطی کے معاملات اور بحرانات کے حل کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں اضافے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شراکت داری ، مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان مکالمے کے مفہوم میں گہرائی پیدا کرنے اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

ملائیشیا کے دورے میں دو طرفہ تعلقات میں بہتری اور توسیع لانے ، سیاسی تعاون بڑھانے اور مشترکہ دل چسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات کو زیر بحث لانے پر اتفاق رائے ہوا۔انڈونشیا کے دورے میں شدت پسندی ، دہشت گردی ، ثقافتوں کے تصادم اور ملکوں کی خود مختاری کے عدم احترام کا مقابلہ کرنے پر زور دیا گیا۔برونائی دارالسلام کے دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان خصوصی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تمام شعبوں میں تعاون کا میدان وسیع کرنے کی ضرورت اور اہمیت پر توجہ مرکوز رہی۔

چین میں شاہ سلمان کے دورے کے پہلے روز ہی دنوں ملکوں کے درمیان 65 ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔انڈونیشیا میں سعودی اور انڈونیشی حکومتوں کے درمیان 11 معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ ان میں دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کمیٹی میں نمائندگی کی سطح کو بڑھانا ، ترقیاتی منصوبوں میں ایک ارب ڈالر کا حصہ ڈالنا ، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں مل کر کام کرنا ، صحت ، ہوابازی ، سائنسی تحقیق ، اعلی تعلیم اور اسلامی امور کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔

جکارتا میں انڈونیشی اور سعودی کمپنیوں کے درمیان 2.4 ارب ڈالر مالیت کے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ان میں پراپرٹی ، ہاؤسنگ ، بجلی کی پیداوار ، صحت اور سیاحت کے شعبے شامل ہیں۔ انڈونیشی کمپنی ایک ارب ڈالر کے منصوبے کے تحت سعودی عرب میں آٹھ ہزار رہائشی یونٹ تعمیر کرے گی۔ اس کے بدلے سعودی عرب انڈونیشیا میں توانائی کی پیداوار کے لیے دس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

دورے میں سعودی ارامکو اور برٹامینا کمپنی کے درمیان توانائی کے شعبے میں اربوں ڈالر کے منصوبے بھی سامنے آئے۔سعودی عرب اور جاپان نے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے 13 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ ان میں تیل ، صحت ، واٹر ڈیسیلینیشن اور گاڑیوں کی صنعت کے شعبے شامل ہیں۔ سعودی ارامکو نے تیل اور توانائی کی جاپانی کمپنی نیپون کے ساتھ دو طرفہ منفعت کے حامل ایک معاہدے پر دستخط کیے۔

سعودی ارامکو نے ایک دوسرا معاہدہ برقی اور الکٹرونک انجینئرنگ کی جاپانی کمپنی یوکو جاوا کے ساتھ کیا۔ اس کے تحت سعودی ویڑن 2030 پروگرام کو مکمل کرنے میں تعاون حاصل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کنگ عبدالعزیز سٹی فار سائنس اینڈ ٹکنالوجی اور جاپان کی خلائی دریافت کی تنظیم کے درمیان خلائی سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ طے پایا۔

بجلی کے شعبے میں سعودی اور جاپانی کمپنیوں کے درمیان سعودی عرب میں تحقیق کا ایک مرکز قائم کرنے کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط ہوئے۔سعودی مالیاتی منڈی کی کمپنی نے جاپان کے ایکسچینج گروپ کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جس کا مقصد تجربوں اور معلومات کے تبادلے اور مشترکہ حکمت عملی بنانے کے ذریعے دو طرفہ مشترکہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب میں صنعتی کمپاؤنڈز کے قومی ترقیاتی پروگرام نے گاڑیاں تیار کرنے والی معروف جاپانی کمپنی ٹویوٹا کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ اس کے تحت ٹویوٹا گاڑیوں اور اس کے پرزہ جات کی تیاری کے لیے مملکت میں پہلے کارخانے کے قیام کا سنجیدگی کے ساتھ مطالعہ کیا جائے گا۔