زیریں سندھ میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہوگیا

خریداری کیلئے سرکاری مراکز نہ ہونے کے باعث کاشتکار اپنی فصل تاجروں کو سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور

پیر 20 مارچ 2017 12:18

بدین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) ضلع بدین سمیت زیریں سندھ میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہوگیا ہے، گندم کی خریداری کیلئے سرکاری مراکز نہ ہونے کے باعث کاشتکار اپنی فصل تاجروں کو سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔گزشتہ چند سال کے دوران بدین میں بھی گندم کے زیرکاشت رقبے میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے تاہم اب تک حکومت کوگندم کی سرکاری سطح پر خریداری کا خیال نہیں آیا ۔

(جاری ہے)

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک نے ایک بار پھر کاشتکاروں کو تاجروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور منافع خور 13 سو روپے کی سرکاری قیمت کے بجائے 1000روپے فی من کے حساب سے گندم خرید رہے ہیں ۔کاشتکاروں نے بتایا کہ قیمت خرید میں عدم توازن اور موثرحکومتی منصوبہ بندی نہ ہونے کے باعث نہ صرف گندم کے کاشتکار بدحال ہوتے جا رہے ہیں ، بلکہ زرعی شعبہ بھی زبوں حالی کا شکار ہے ۔دوسری جانب متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ باردانے کی فراہمی کے ساتھ گندم کی خریداری جلد شروع کر دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :