باغیوں کا دمشق پر حملہ،دوکاربم دھماکے،فورسزکی جوابی کارروائی،جنگ جاری

باغیوں کی جانب سے جوبر کے علاقے میں حملے کے لیے خفیہ سرنگوں کا بھی استعمال،تمام اسکول بندکردیئے گئے

پیر 20 مارچ 2017 12:01

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں باغیوں نے اچانک شامی فوج پر حملہ کردیا جبکہ حملہ آوروں نے حکومت کی دفاعی لائن کو توڑنے کی کوشش سے قبل جوبر ضلع میں دو خودکش کار بم دھماکے کیے جس کے بعد گھمسان کی جنگ چھڑ گئی ، فوج نے حملے کے جواب میں فضائی حملے کیے جبکہ باغیوں کی جانب سے جوبر کے علاقے میں حملے کے لیے خفیہ سرنگوں کا بھی استعمال کیا گیا ۔

دمشق میں سرکاری فوج نے عسکری اہمیت کے حامل عباسی سکوائر کے تمام راستے بند کر دیے جبکہ شہر دھماکوں سے لرزاں ہے،دمشق کے نواح میں شام کی فوج اور باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دمشق کے رہائشیوں نے بتایاکہ دمشق کے مشرق میں شدید لڑائی جاری ہے، ان کا کہنا تھا کہ باغیوں کے اچانک حملے کے نتیجے میں دمشق شہر کے مرکزی علاقے میں بھی گولے گرے اور راکٹ داغے گئے ،ادھرمبصرین نے کہاکہ حملہ آوروں نے حکومت کی دفاعی لائن کو توڑنے کی کوشش سے قبل جوبر ضلع میں دو خودکش کار بم دھماکے کیے۔

(جاری ہے)

فوج نے حملے کے جواب میں فضائی حملے کیے جبکہ شام کی سرکاری میڈیا کے مطابق جوبر کے علاقے میں حملے کے لیے خفیہ سرنگوں کا بھی استعمال کیا گیا ۔دمشق میں حزب اختلاف کے قبضے والے چند ہی علاقے ہیں اور جوبر شہر کے مرکز سے قریب ترین ہے۔ جنگ سے تباہ علاقوں پر قبضے کے لیے ایک جانب باغیوں اور جہادیوں اور دوسری جانب حکومتی فورسز کے درمیان دو سال سے زیادہ عرصے سے لڑائی جاری ہے۔

دمشق میں سرکاری فوج نے عسکری اہمیت کے حامل عباسی سکوائر کے تمام راستے بند کر دیے جبکہ شہر دھماکوں سے لرزاں ہے۔برطانیہ میں مبنی شام کے لیے انسانی حقوق کی آبزرویٹری کا کہنا تھا کہ باغیوں نے برزہ، تشرین اور قابون اضلاع میں سرکاری فورسز کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ان حملوں کی ابتدا کی تھی۔ گذشتہ بدھ کو دمشق کے مرکز میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 31 افراد مارے گئے تھے۔اس کے بعد ربوہ کے مغربی ضلعے میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے تھے۔یہ حملے صد بشار الاسد کے خلاف بغاوت کی چھٹی سالگرہ کے موقعے پر کیے گئے ۔

متعلقہ عنوان :