وفاقی حکومت قومی احتساب بیوروکو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے،نیب کی تمام کارروائیاں صرف سندھ تک محدود ہیں، سینیٹر عاجز دھامرہ

نیب کو پنجاب نظر نہیں آتا ہے ،نیب میں نواز شریف سے لے کر دیگر لوگوں کے خلاف ریفرنسز دائر ہیں، لیکن ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے نیب کا نام تبدیل کرکے سندھ انتقام بیورو رکھاجائے، شرجیل انعام میمن کی گرفتاری میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ملوث ہیں چوہدری نثار نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی پر پیپلز پارٹی سے انتقام لے رہے ہیں ،پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی انتقامی کارروائیوں سے گھبرانے والی نہیں ہے ، پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو ہم سڑکوں پر وفاقی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلائیں گے، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 19 مارچ 2017 22:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت قومی احتساب بیوروکو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے،نیب کی تمام کارروائیاں صرف سندھ تک محدود ہیں ،ان کو پنجاب نظر نہیں آتا ہے ،نیب میں نواز شریف سے لے کر دیگر لوگوں کے خلاف ریفرنسز دائر ہیں، لیکن ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے ،نیب کا نام تبدیل کرکے سندھ انتقام بیورو رکھاجائے، شرجیل انعام میمن کی گرفتاری میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ملوث ہیں جو نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی پر پیپلز پارٹی سے انتقام لے رہے ہیں ،پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی انتقامی کارروائیوں سے گھبرانے والی نہیں ہے ،ہمارے جن رہنماں پر مقدمات قائم کیے گئے ہیں وہ تمام رہنما پہلے کی طرح اب بھی اور آئندہ بھی عدالتوں ان مقدمات کا سامنا کریں گے ،پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو ہم سڑکوں پر وفاقی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلائیں گے ،وہ اتوار کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،ان کے ہمراہ پیپلز پارٹی ملیر کے سیکریٹری اطلاعات میر عباس تالپور،کورنگی کے سیکریٹری اطلاعات جانی میمن. سینٹرل کے سیکریٹری اطلاعات شہزاد مجید اور ضلع شرقی کے وقاص شوکت بھی موجود تھے ، سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو کرپشن پورے ملک کے بجائے صرف سندھ میں نظر آتی ہے ،شریف برادران ،مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے کئی وفاقی وزرا وصوبائی وزرا سمیت متعدد سیاسی رہنماں کے خلاف کرپشن کی شکایات نیب کے پاس موجود ہیں ،قومی احتساب بیورو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا ہے ،نیب کو صرف سندھ اور پیپلزپارٹی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، انھوں نے کہا کہ نیب اپنی انکھوں سے چشمہ اتار کر دیکھے کہ ملک میں سب سے زیادہ کرپشن میں کون ملوث ہے ،بی بی سی کی رپورٹ میں مسلم لیگ( ن ) کو نمبر ون کرپٹ جماعت قرار دیا گیا ہے،انھوں نے کہا کہ شرجیل میمن ملک سے فرار نہیں ہوئے تھے ،وہ علاج کیلیے بیرون ملک گئے تھے ،ان کے خلاف کرپشن کا جو ریفرنس نیب نے دائر کیا ہے ،وہ ان کا سامنا عدالت میں کریں گے ،شرجیل انعام میمن نے وطن واپسی سے قبل عدالت سے ضمانت قبل ازگرفتاری کرائی تھی لیکن شرجیل میمن کی وطن واپسی کے بعد اسلام آباد ائیرپورٹ پر نیب اور دیگر وفاقی اداروں نے جس طر ح کا ہتک آمیز رویہ اختیار کیا گیا اوران اداروں کی جانب سے پی پی کے منتخب ایم پی اے اور دیگر اراکین کی جس طرح ائیرپورٹ پر تذلیل کی گئی وہ قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود شرجیل میمن کی گرفتاری توہین عدالت ہے ،پیپلز پارٹی کا وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہے،ان کی نااہلی کی وجہ سے پی پی نے وفاقی وزیرداخلہ استعفی کا مطالبہ کیا ہے ،اس مطالبہ کے بعد وفاقی وزیرداخلہ پیپلز پاڑتی کے خلاف انتقامی کارروائیاں وفاقی اداروں کے ذریعے کرارہے ہیں، شرجیل میمن کی گرفتاری انتقامی کارروائی کا حصہ ہے، اس میں وفاقی وزیرداخلہ ملوث ہیں ،انھوں نے کہا کہ شرجیل اپنے آپ لگائے جانے والے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان آئے ہیں جبکہ نیب نہیں چاہتا کہ پپپلز پارٹی کے لوگ آئیں اور عدالتوں کا سامنا کریں،شرجیل میمن اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کاسامنا کرنے کیلیے آج (پیر)کو عدالت میں پیش ہوں گے،انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام ہوگئی ہے ،انھوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی جانب سے سیف الرحمان والی کہانی اب دوبارہ دھرائی جا رہی ہے، جس کے نتائج خطرناک نکلیں گے،انھوں نے کہا کہ ہم مقدمات سے بھاگنے والے نہیں،مقدمات کا سامنا کرنے والے ہیں، سیاسی بونے پیپلز پارٹی پر تنقید میڈیا میں رہنے کیلیے کرتے رہتے ہیں ،پیپلز پارٹی کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بناتی ہے ،وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی میں ڈیل کی باتیں قیاس آرائی ہیں، اگر کوئی ڈیل ہوتی تو فوجی عدالتوں کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے چار نکات نہیں مانے جاتے،انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوری نظام کی بقا چاہتی ہے اور آمریت کی پیداوار جماعت کی انتقامی کارروائیوں کا عوامی طاقت کے ذریعے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،انھوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کہ وہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف کی جانے والی انتقامی کارروائیوں کا ازخود نوٹس لیں ۔