سوشل میڈیا پر توہین رسالت کا مواد فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانے کی ناپاک کوشش ہے،گستاخی رسول ؐ ،ہزاروں بے گناہ انسانوں کوقتل کرنے سے بھی زیادہ سنگین جرم ہے

قائمقام امیر جماعت اسلامی پشاور ،ہدایت اللہ خان کا جے آئی یوتھ ٹائون ٹو سے خطاب

اتوار 19 مارچ 2017 19:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مارچ2017ء) قائمقام امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور ہدایت اللہ خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت کا مواد فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانے کے ناپاک کوشش ہے اللہ تعالیٰ کے رسول ؐ کی گستاخی دراصل اللہ تعالیٰ کی گستاخی ہے اور اُمت مسلمہ کو تکلیف دینا ۔رسول ؐ کی گستاخی ہزاروں بے گناہ انسانوں کے قتل کرنے سے بھی زیادہ سنگین جرم ہے کیونکہ یہ جرم انسانوں کے لیے جہنم اور ہمیشہ کے لیے ناکامی کا دروازہ کھولتاہے ۔

وہ اتوار کو جے آئی یوتھ ٹائون ٹوکے سے خطاب کرتے رہے تھے ۔اجلاس میں تمام یونین کونسلز کی سطح پر یوتھ کابینہ مکمل کرنا، تقریب حلف برداری ، ویلج کونسلز کی سطح پر اس ماہ کے آخر تک تنظیم سازی ، کارنرمیٹنگز کے انعقاد اور 9اپریل کو پی کی7 ، پی کے 8، پی کے 9 میں جے آئی یوتھ لیڈر شپ ورکشاپ کے انعقادکے لیے مختلف پلائنگ کی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہدایت اللہ خان نے کہا کہ یہ گستاخی کسی ایک ہستی کے خلاف نہیں بلکہ پوری انسانیت کے خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد پرپابندی کے لیے سخت اقدامات اُٹھائے تاکہ کسی فرد یا گروہ کو آقائے دوجہاںﷺکی شان میں گستاخی کرنے کی جرات نہ ہو۔ ملک میںعاصمہ جہانگیر جیسے شرپسند عناصر گستاخی رسولؐ کا ناپاک ماحول بنانے میں مصروف عمل ہیں اس سے انارکی اور بدامنی پھیلے گی، ہم ان کو خبردار کر دینا چاہتے ہیں کہ رسول اللہؐ کی شان میں گستاخی کی سازش پر مسلمان خاموش نہیں رہیں گے کیونکہ یہ ہمارے ایمانوں کا مسئلہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گستاخی رسولؐ پر حکومتی ذمہ داران کی خاموشی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ناپاک سازش کو کنٹرول نہ کیا گیا تو ملک میں فرقہ وارانہ فسادات جنم لے سکتے ہیں جو ملک کو غیر مستحکم کر نے کے مترادف ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے ادارے اپنا کردارادا نہیں کرسکتے تو ان کو بند کر دینا چاہیے ۔