پانامہ کیس میں عدالت نے نوازشر یف کو بلایا نہ ہی دستاویز مانگیں ‘ ہاتھ نرم رکھا ‘ اعتزا ز احسن

عدالت نوازشر یف کے موقف کو تسلیم نہیں کر سکتی ‘اگر 2قطر ی خطوں سے بلیک منی وائٹ ہوسکتی ہے تو پاکستان میں مالیاتی انارکی پھیلے گی ‘نوازشر یف نے خود بھی کبھی قطری بزنس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی مگر خود کو بچانے کیلئے اب قطری خط لے آئے ہیں ‘شر یف فیملی کے 8سے زائد پاکستان میں بزنس اور فیکٹر یاں ہیںپانامہ میں انکی ساری چوری رنگے ہاتھوں پکڑی جا چکی ہے ‘پنجاب علاقہ غیر بن چکا ہے جہاں پولیس ملزموں کو تحفظ دے رہی ہے ‘شوکت بسراء حملہ کیس کی شفاف تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی اب بابر بٹ کے قتل کی تحقیقات میں پولیس اور حکومت سنجیدہ ہے بلکہ قاتلوں کو پولیس تحفظ دینے میںمصروف ہیں‘شر جیل میمن اپنے خلاف مقدمات پر عدالت میں پیش ہوں گے پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 19 مارچ 2017 15:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مارچ2017ء) پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے قطر ی اور قطری بزنس کو خطے کو افسانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نوازشر یف کے موقف کو تسلیم نہیں کر سکتی ‘اگر 2قطر ی خطوں سے بلیک منی وائٹ ہوسکتی ہے تو پاکستان میں مالیاتی انارکی پھیلے گی ‘عدالت نے نوازشر یف کو بلایا اور نہ ہی ان سے دستاویز مانگیں جس سے لگتا ہے عدالت نے نوازشر یف کیساتھ ہاتھ نر م رکھا ہے ‘نوازشر یف نے خود بھی کبھی قطری بزنس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی مگر خود کو بچانے کیلئے اب قطری خط لے آئے ہیں ‘شر یف فیملی کے 8سے زائد پاکستان میں بزنس اور فیکٹر یاں ہیںپانامہ میں انکی ساری چوری رنگے ہاتھوں پکڑی جا چکی ہے ‘پنجاب علاقہ غیر بن چکا ہے جہاں پولیس ملزموں کو تحفظ دے رہی ہے ‘شوکت بسراء حملہ کیس کی شفاف تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی اب بابر بٹ کے قتل کی تحقیقات میں پولیس اور حکومت سنجیدہ ہے بلکہ قاتلوں کو پولیس تحفظ دینے میںمصروف ہیں ‘شر جیل میمن حفاظتی ضمانت پر ہیں وہ عدالت میں پیش ہوں گے ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے مقتول ٹکٹ ہولڈر بابر سہیل بٹ کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ کیس سامنے آنے کے بعد نوازشر یف اور انکی فیملی کے لوگوں نے جتنی بھی باتیں کیں کبھی ان میں قطر میں بزنس کے حوالے سے بات نہیں کی گئی مگر جب معاملہ سپر یم کورٹ میں آتا تو نوازشر یف اچانک 2قطری خط سامنے لے آئے اور قطر میں بزنس کا بھی دعویٰ کر دیا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ قطری خط اور قطرمیں بزنس دونوں ایک افسانہ ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نوازشر یف کے موقف کو مان سکتی ہے اور نہ ہی عدالت کو انکا موقف تسلیم کر نا چاہیے عدالت کو چاہیے تھا وہ نوازشر یف کو طلب کر تی ان سے سوالات کیے جاتے ہیں اور ان سے ثبوت مانگتے مگر ایسا کچھ نہیں ہو ااور کسی نے نوازشر یف سے کوئی سوال نہیں کیا جس سے لگتا ہے کہ پانامہ کیس کے معاملے میں عدالت نے نوازشر یف سے ہاتھ نر م رکھا ہے اور ویسے بھی نوازشر یف اپنی بلیک منی کو وائٹ کر نے کیلئے جو موقف عدالت میں دے رہے ہیں اس کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا اگر اگر 2قطر ی خطوں سے بلیک منی وائٹ ہوسکتی ہے تو پاکستان میں مالیاتی انارکی پھیلے گی اور ہر کوئی اپنی بلیک منی کو وائٹ کر نے کیلئے دنیا میں کہیں سے بھی کوئی خط لیکر آجائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ نوازشر یف کے حق میں آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیو نکہ نوازشر یف اور انکے بچے خود غیر ملکی میں جائیدادیں تسلیم کر چکے ہیں مگر پاکستان میں کسی جگہ انکا کوئی ذکر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس قاتلوں کی سر پر ستی کر رہی ہے جسکی وجہ سے پنجاب علاقہ غیر بن چکا ہے جہاں پولیس ملزموں کو تحفظ دے رہی ہے ‘شوکت بسراء حملہ کیس کی شفاف تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی اب بابر بٹ کے قتل کی تحقیقات میں پولیس اور حکومت سنجیدہ ہے بلکہ قاتلوں کو پولیس تحفظ دینے میںمصروف ہیں۔