ٹرین حادثات کی روک تھام کے لئے نیشنل انجینئرنگ اینڈسائنٹیفک کمیشن ( نیسکام) نے نظام کا ابتدائی ماڈل پیش پرکردیا

خوشی کا مقام ہے کہ قومی ادارے ہمارے مسائل کا جدید اور سائنٹیفک حل تلاش کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں ،خواجہ سعد رفیق

ہفتہ 18 مارچ 2017 22:58

ٹرین حادثات کی روک تھام کے لئے نیشنل انجینئرنگ اینڈسائنٹیفک کمیشن ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2017ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت ریلوے ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے اجلاس میں ٹرین حادثات کی روک تھام کے لئے وزارتِ دفاعی پیداوار کے ذیلی ادارے نیشنل انجینئرنگ اینڈسائنٹیفک کمیشن ( نیسکام) نے نظام کا ابتدائی ماڈل پیش کر دیا ہے۔ نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس کا پیش کردہ مجوزہ نظام ٹرینوں کی ٹکر اور لیول کراسنگز پر حادثات کی روک تھام میں کردارادا کرے گا، ریڈیو لنک سے جڑے سیفٹی سسٹم کو لیول کراسنگز کے ساتھ ساتھ لوکوموٹیوز میں بھی نصب کیا جائے گا جس میں وارننگ لائٹس اور سائرن بھی شامل ہوں گے، حادثات کی روک تھام کے لئے لوکوموٹیو سپیڈ سسٹم، وژن سسٹم، الیکٹرومکینیکل سسٹم اور الیکٹرونکس سسٹم کے ذریعے ’ ٹرین اپروچنگ وارننگ سسٹم‘ اور ’ ٹرین کولیژن ایوائیڈنگ سسٹم‘ تشکیل دئیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میںچیف ایگزیکٹوآفیسر پاکستان ریلویز محمد جاوید انور،مشیر ریلویزانجم پرویز،ایڈیشنل جنرل منیجرہمایوں رشید سمیت اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے این ڈی سی کی مساعی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی کا مقام ہے کہ اب ہمارے اپنے قومی ادارے ہمارے مسائل کا جدید اور سائنٹیفک حل تلاش کرنے کی اہلیت رکھتے ہیںاور اب ہمیں غیروں کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے تجویز کیا کہ نیسکام ،ریلوے ٹریکس کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بنیاد پر سیکورٹی سسٹم اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبے میں بھی پاکستان ریلویز کی مدد کرے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یہ بیمار، لاغر اور اپنی موت کا انتظارکرتی ہوئی پاکستان ریلوے نہیں ہے، اسے ایک دیانتدار اور محنتی ٹیم دن رات محنت کرکے بحال کر رہی ہے اور اب ہم اس کی اپ گریڈیشن اور ماڈرنائزیشن کی طرف بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز میں وفاقی حکومت کا ادارہ ہے مگر وہ ہفتے کی چھٹی نہیں کرتا، اس کے افسران اتوار کے روز بھی ریلوے ہیڈکوارٹرز میں کام کرتے ہیں، یہا ں نوکریاںمیرٹ پر دی جاتی ہیں اور سفارش پر ٹرانسفر تک نہیں کی جاتی اور یہی وجہ ہے کہ حکومت سے کوئی بیل آوٹ پیکج لئے بغیر پاکستان ریلویز کی بحالی ہو رہی ہے، اس کی سالانہ آمدن میں سو فیصد اضافہ ہو چکا ، ہر مالی برس میں حکومت کے دئیے ہوئے ٹارگٹ سے بھی زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان ریلویز اپنے ٹارگٹس خود مقرر کرتا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وہ بہرصورت ریل آپریشن کو زیادہ سے زیادہ محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں، قوم کا پاکستان ریلویز پر اعتماد بڑھتا جا رہا ہے اور فریٹ کے آپریشن میں سات گنا اور پسنجرز میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کا اضافہ اس کا ثبوت ہے۔ نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس کے وفد نے جناب ڈاکٹر ندیم قیصر اور جناب فاروق احمد کی سربراہی میں پاکستان ریلویز میں مثبت تبدیلیوں کے عمل کو سراہا۔پاکستان ریلویز نے حادثات کی روک تھام کے لیے لمز، انجینئرنگ یونیورسٹی اور نیسکام سمیت مختلف اداروں سے تعاون کے لیے رابطہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :