درس گاہیں کسی بھی ملک و قوم کی تہذیب و تمدن ،اخلاقیات اور سماجی اقدار کی آئینہ دار ہوتی ہیں، کمشنر گوجرانوالہ

علم انسان کو وسعت فکر و نظر ،صبر و تحمل ،رواداری اور بلندی کردار ادا کرتا ہے، علم و ادب کا فروغ ،احترام انسانیت ،حقوق اللہ کی ادائیگی کے ساتھ ہی حقوق العباد کا خیال اور پانے طرز رہن سہن کے ساتھ دوسروں کی آزادی اور روایات کا یکساں احترام بھی لازم و ملزم ہے، کیپٹن ریٹائرڈ محمد آصف

ہفتہ 18 مارچ 2017 22:58

حافظ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2017ء) کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن کیپٹن (ر) محمد آصف نے کہا ہے کہ درس گاہیں کسی بھی ملک و قوم کی تہذیب و تمدن ،اخلاقیات اور سماجی اقدار کی آئینہ دار ہوتی ہیںاور اُن میں دی جانے والی تعلیم کے معیار اور اساتذہ کی محنت کا بہترین پیمانہ وہاں پر پڑھنے والے بچوں کے کردار و عمل سے لگایا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ علم انسان کو وسعت فکر و نظر ،صبر و تحمل ،رواداری اور بلندی کردار ادا کرتا ہے اور کوئی بھی معاشرہ محض مادی وسائل اور ترقی کے بل بوتے پر زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا۔انہوں نے کہا کہ معاشروں کے قیام اور ارتقاء کے لیے علم و ادب کا فروغ ،احترام انسانیت ،حقوق اللہ کی ادائیگی کے ساتھ ہی حقوق العباد کا خیال اور پانے طرز رہن سہن کے ساتھ دوسروں کی آزادی اور روایات کا یکساں احترام بھی لازم و ملزم ہے۔

(جاری ہے)

کمشنر نے کہا کہ گھٹن ،جبر ،عدم مساوات اور تنگی فکر و نظر کا حامل معاشرہ بند گلی میں ہی دم توڑ دیتا ہے اور علم کی اصل معراج یہی ہے کہ وہ معاشروں کو مسلسل ترقی اور بلندی کی طرف لیکر جاتا ہے اور رنگ و نسل ،ذات پات اور عقائد کی تفریق کے بغیر سبھی کو یکساں عزت و احترام کے لائق سمجھتا ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار بوائز حافظ آباد کے سالانہ جلسہ تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ایڈیشنل کمشنر کوارڈ نعمان حفیظ کلیر ،ڈپٹی کمشنر اللہ دتہ وڑائچ ،ڈائریکٹر کالجز سرفراز ورک ، پرنسپل پروفیسر محمد ایوب خان طاہر ،دیگر کالجوں کے پرنسپل ،معززین ،اساتذہ اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی ۔کمشنر نے کہا کہ اساتذہ ایک انتہائی اہم اور حساس فرض ادا کر رہے ہیں جسمیں کوتاہی طلباء و طالبات کے شخصی نقصان کے ساتھ ملکی اور قومی سطح پر بھی خسارے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے اور اساتذہ کا بنیادی فرض اپنے پیشہ سے مکمل انصاف کرتے ہوئے طلباء و طالبات کی کردار سازی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سکول اور کالج محض ایک عمارت نہیں بلکہ ایک فکر ،ایک نصب العین اور ایک جستجو کا نام ہوتے ہیںاور وہاں کے اساتذہ کی فکر ،خلوص ،محنت اور فرائض کی مخلصانہ ادائیگی اُس کے درو دیوار میں دھڑکن کی طرح ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کی حاصل کی گئی تعلیم اور تربیت نوجوانوں اور اس ملک کی تقدیر کا رخ متعین کرے گی اور طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنے روشن کل کے لیے آج خوب محنت سے علم حاصل کریں۔

کالج کے پرنسپل پروفیسر محمد ایوب طاہر نے کہا کہ 36سال انہوں نے کالج کی بہترین خدمت کی بھر پور کوشش کی ہے اور انکی زندگی کا واحد نصب العین اور عشق علم اور بچے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے فرض کو ہمیشہ عبادت سمجھ کر ادا کیا اور طلباء و طالبات کو دنیاوی علوم و فنون میں مہارت کا درس دینے کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول سے محبت اور ابتاع کی بھی تلقین کی ہے تاکہ اس کالج کا ہر بچہ ایک سچہ مسلمان اور محب وطن پاکستانی بن کر امت مسلمہ کی نشاة ثانیہ میں اپنا کردار اد ا کرنے کے قابل بن سکے۔

انہوں نے کہا کہ بطور پرنسپل سات سالوں میں کالج کے طلباء و طالبات نے پنجاب یونیورسٹی اور صوبائی سطح پر شاندار کامیابیاں حاصل کرکے اُن کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے اور وہ اساتذة ،سٹاف اور ہر ادنیٰ و اعلیٰ اہل کار کے مشکور ہیں جن کی محنت سے یہ سب ممکن ہوا ۔تقریب میں کالج ،بورڈ اور یونیورسٹی کی سطح پر شاندار کارکردگی کے حامل طلباء و طالبات میں انعامات جبکہ بہترین فرائض ادا کرنے والے اساتذہ میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔اس موقع پر کالج کے پرنسپل ایوب خان طاہر نے کالج لائبریری کے لیے اپنی جیب سے ایک لاکھ روپے کا چیک جبکہ درجہ چہارم کے ملازمین کے لیے ایک ایک سوٹ دینے کا اعلان کیا۔