ٹھٹھہ:ساحلی علاقوں میں پینے کے پانی کا شدید بحران

عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے پینے کا پانی مہنگے داموں پر خریدنے پر مجبور

ہفتہ 18 مارچ 2017 22:35

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2017ء) کنیجھر جھیل ٹھٹھہ سیپانی کی فراہمی بندٹھٹھہ مکلی سمیت ساحلی علاقوں میں پینے کے پانی کا شدید بحران عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے پینے کا پانی مہنگے داموں پر خریدنے پر مجبورہیں محکمہ آبپاشی ٹھٹھہ نے پانی کی قلت کا جواز بناکر کنیجھر جھیل ٹھٹھہ سے ٹھٹھہ ،مکلی ،میرپور ساکرو ،کیٹی بندر ،بگھان کو پانی کی فراہمی بند کردی ہے پانی کی قلت سے مکلی ٹھٹھہ سمیت ساحلی پٹی میں پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا اور شہری پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے اور شہری مہنگے داموں پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں محکمہ آبپاشی کے انجینئر اعجاز احمد قریشی کے مطابق قلت آب کے پیش نظر اور جھیل کی سطح آب برقرار رکھنے کیلئے جھیل سے پانی کی فراہمی معطل کردی گی اور صرف 10 دنوں میں صرف 4 روز کا پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ پانی کی قلت سے نہرے بیراج خشک ہوگئے اور پانی پر تصادم بھی شروع ہوگئے ضلع سجاول کے نواحی شہر جاتی کے گاوں علی ملاح میںزمین کے تنازعہ پر ملاح برادری کے دو گروپوں میں تصادم ہوا اور لاٹھیوں ،کوڈریوں کے آزادنہ استعمال میں 2 افراد انور اورعرس ملاح شدید زخمی ہوگئے جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیاگیا ہے جبکہ پانی کی قلت پر بااثر زمنیداروں نے نہروں پر موٹرز رکھ کر ساحلی علاقوں کے عوام کو پینے کے پانی سے بھی محروم کردیا ہے ۔

#

متعلقہ عنوان :