ایس ای سی پی کا نان لسٹڈ کمپنیوں میں کارپوریٹ گورننس کے اصولوں پر گول میز کانفرنس کا انعقاد

ہفتہ 18 مارچ 2017 17:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2017ء) سکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور سینٹر فارانٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائز(سائیپ) کے اشتراک سے نان لسٹڈ کمپنیوں میں کارپوریٹ گورننس کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لئے ورکشاپ منعقد کی۔ ورکشاپ میں نان لسٹڈ کمپنیوں میں کارپوریٹ گورننس کے اصولوں اور ضابطوں کے نفاذ سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

یہ اس سلسلے کے دوسری ورکشاپ ہے۔ اس سے پہلے اسی موضوع پر ایک کامیاب ورکشاپ کراچی میں منعقد کی جا چکی ہے۔ ایس ای سی پی نے نان لسٹڈ کمپنیوں کے لئے جو کہ زیادہ تر خاندانی کاروبار پر مشتمل ہیں، میں کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانے اور اس سلسلے میں رہنمائی فراہم کرنے کے لئے کارپوریٹ گورننس کے رضاکارانہ اصول جاری کئے تھے۔

(جاری ہے)

کارپوریٹ گورننس کیاصول بین الاقوامی تجربات اور مقامی ضروریات کو مد نظررکھ کربنائے گئے ہیں۔

ان میں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اورخودمختارڈائریکٹرز کے فرائض و ذمہ داریوں، ان کے معاوضوں، نگرانی، کمپنی کے داخلی کنٹرول اور کارکردگی کے جانچنے کے لئے رہنما ئی فراہم کی گئی ہے۔ ورکشاپ میں کارپوریٹ گورننس کے ماہرین، اکاؤنٹنگ کے شعبے سے پروفیشنلز، انڈسٹری کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ورکشاپ میں خواتین اینٹرا پنورز کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

ایس ای سی پی کی ڈائریکٹر کارپوریٹ سپر ویژن آمنہ عزیز نے شرکاء کو تفصیلاً آگاہ کیا کہ کارپوریٹ گورننس کے پیش کردہ اصول نان لسٹڈ کمپنیوں کے نظام کو بہتر بنانے میں کس طرح مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (SMEs) میں ترقی کرنے کے بہت مواقع ہیں اور چھوٹی کمپنیوں کو بھی کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنا نے کا بہت فائدہ ہو سکتا ہیاور وہ سٹاک مارکیٹ میں لسٹ ہو کر اپنی بڑھوتی کے لئے سرمایہ بھی اکٹھا کر سکتی ہیں۔

تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ سٹاک مارکیٹ میں لسٹنگ کے لئے کمپنیوں کے مالی معاملات اور آپریشن کی سخت جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ لہذا اگر چھوٹی کمپنیاں سٹاک مارکیٹ میں رجسٹر ہو کر سرمایہ حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں تو انہیں کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانا ہو گا اور اس سلسلے میں ایس ای سی پی جاری کردہ اصول بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

اس موقع پر انٹر نیشنل فنانس کارپوریشن کے منیب انصاری نے ایس ایم اِیزکی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی کے جاری کردہ کارپوریٹ گورننس کے اصولوں پر عمل درآمد کر کے پاکستان کے کارپوریٹ کلچرکو جدید بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر سائیپ کے حماد صدیقی نے شرکا کو کارپوریٹ گورننس کے فوائد سے آگاہ کیا۔ انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے سابق صدر، مجاہد عیشائی نے کہا کہ معیشت کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ چھوٹے کاروباری اداروں میں بھی گورننس کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

انہوں نے کمپنی ے خودمختار ڈائریکٹر کی اہمیت اور ذمہ داریوں پر بھی بریفنگ دی۔ ورکشاپ کے اختتام میں پیش کی گئی سفارشات میں کہا گیا کہ نان لسٹڈ کمپنیاں اپنی سالانہ رپوٹوں میں اپنے مالی حسابات اورکمپنی کی کارکردگی کے بارے میں جامع معلومات شامل کیا کریں۔ نا ن لسٹڈ کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو چاہئے کہ اپنی کا کارکردگی کو جانچنے اور اس کے موثر نگرانی کے لئے لائحہ عمل ترتیب دیں۔ کمپنی کے بورڈ کے اجلاس تواتر سے پونے چاہیں تا کہ کمپنی کے مالی معاملات اور آپریشنل کارکردگی پر نظر رکھی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :