پولیس نے فاروق ستار کو صرف یہ بتایا کہ وہ ضمانت کرا لیں،وزیراعلیٰ سندھ

گرفتار کرنے کا حکم عدالت کا تھا، فاروق ستار کو گرفتار نہیں کیا گیا،ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر لائی جائے ،سید مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 18 مارچ 2017 17:04

پولیس نے فاروق ستار کو صرف یہ بتایا کہ وہ ضمانت کرا لیں،وزیراعلیٰ سندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ پولیس نے فاروق ستار کو صرف یہ بتایا کہ وہ ضمانت کرا لیں، گرفتار کرنے کا حکم عدالت کا تھا، لیکن فاروق ستار کو گرفتار نہیں کیا گیا، حسین حقانی سے متعلق سوال پر وزیر اعلی سندھ نے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر دیا۔

ہفتہ کووزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ کی یوسی واہڑ کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں ، عدالت نے پولیس کو فاروق ستار کو گرفتار کرنے کا حکم دیا مگر پولیس نے فاروق ستار کو گرفتار نہیں کیا۔پولیس نے فاروق ستار کو صرف بتایا کہ آپ ضمانت کروائیں ، حسین حقانی کے معاملے پر ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ ظاہر کی جائے۔

(جاری ہے)

ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ ظاہر کرنے سے پتا چل جائے گا کہ کس کا قصور ہے ،مردم شماری پر سندھ کے خدشات سے اسحاق ڈار کو آگاہ کیا ہے۔مردم شماری ہو مگر ٹھیک طریقے سے ہو ، ہر ایک شخص کو مردم شماری میں گنا جائے تاکہ کوئی بھی نہ رھ سکے ۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاھ کی میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری میں غیر متعلقہ افراد کی گنتی نہ کی جائے۔سانحہ سیہون کے متاثرین کو جلد معاوضہ ملے گا۔متاثرین کی تصدیق کیلیئے کمشنر حیدرآباد کو کہا ہے تصدیق کے بعد ہی اصل شہدا و زخمیوں کے ورثا کو معاوضہ ملے گا ۔

متعلقہ عنوان :