کل جماعتی حریت کانفرنس کی گیلانی ، میرواعظ اورصحرائی کی نظربندی کی مذمت

مذہبی معاملات میںکٹھ پتلی انتظامیہ کی مداخلت اب معمول بن چکی ،وہ ہٹلر کی طرح تمام مخالف آوازوں کو کچلنے کی پالیسی پر گامزن ہے، ترجمان

ہفتہ 18 مارچ 2017 16:01

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے چیئرمین سید علی گیلانی اور سینئرحریت رہنما محمد اشرف صحرائی کی گھر وں میں مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجما ن نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ سید علی گیلانی کو ہمہ ہامہ پولیس تھانے سے گھر لاکر دوبارہ نظربند کیا گیا ہے، جبکہ بھارتی پولیس نے جمعہ کی صبح میر واعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کو بھی ان کے گھروں میں نظربند کردیا ہے۔

ترجمان نے پولیس کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں نازی دور جیسے حالات پیدا کئے گئے ہیں اور کٹھ پتلی حکومت ہٹلر کی طرح تمام مخالف آوازوں کوکچل دینے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آزادی پسند رہنمائوں کو چار دیواری کے اندر بھی کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جارہی اور ان کے ذرائع ابلاغ سے ملنے پر بھی مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔

انہوں نے کہا حریت رہنمائوں کو نماز جیسے اہم دینی فریضے سے محروم کرنا اب معمول بن گیا ہے اور مذہبی معاملات میں مداخلت کے اس رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کی پالیسی سے ریاست کی مجموعی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہور ہے ہیں اور حالات سنگین سے سنگین تر ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حالات کسی بھی وقت دھماکہ خیز رُخ اختیار کرسکتے ہیں جس کے لیے کٹھ پتلی حکومت ذمہ دار ہوگی۔

ترجمان نے کہاکہ مشترکہ قیادت نے 15اپریل تک احتجاجی پروگرام جاری کردیا ہے جس کے تحت الیکشن ڈرامے کو ناکام بنانے اور 9اور 12اپریل کو باالترتیب وسطی اور جنوبی کشمیر میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی گئی ہے۔ مشترکہ قیادت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جاری کردہ احتجاجی پروگرام کو کامیاب بنائیں اورسوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر کان نہ دھریں ۔

متعلقہ عنوان :