شام میں بمباری پر روس کا اسرائیل سے شدید احتجاج

اسرائیلی سفیر کی ماسکو وزارت خارجہ طلبی ،وضاحت طلب

ہفتہ 18 مارچ 2017 14:44

شام میں بمباری پر روس کا اسرائیل سے شدید احتجاج
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2017ء) شام میں متعدد مقامات پر بمباری کرنے پر روس نے اسرائیل سے شدید احتجاج کیا ہے۔ روسی نائب وزیرخارجہ میخائل بوگدانوف نے ماسکو میں متعین اسرائیلی سفیر گاری کورین کو اپنے دفتر میں طلب کر کے ان سے شام میں بمباری پر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل شام میں تازہ بمباری کی وضاحت کرے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے شام میں بمباری پر اسرائیل سے احتجاج کا یہ انوکھا واقعہ ہے۔

اسرائیل ماضی میں شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے اور شام میں بمباری میں ملوث رہا ہے مگر ماسکو کی طرف سے اس پر کوئی احتجاج نہیں کیا گیا۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے شام میں فضائی حملوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ تل ابیب شام میں حزب اللہ کو تزویراتی اسلحہ فراہم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی یہ طے شدہ پالیسی ہے کہ اگر حزب اللہ کو جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی معلومات ملیں تو ہم ہتھیاروں کے حصول کوناکام بنانے کے لیے کسی بھی وقت کہیں بھی کارروائی کرسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اسرائیلی کے جنگی طیاروں نے شمالی شام کے حمص شہر میں حزب اللہ کے متعدد ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔ شام نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اسرائیل کے ایک جنگی جہاز کو مار گرایا ہے تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ شام میں کارروائی کرنے والے جہازوں کو طیارہ شکن میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اسرائیل کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام نے شام کی طرف سے داغا گیا میزائل فضائ ہی میں تباہ کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :