لتھوانیا کے سفارت کاروں کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ

ہفتہ 18 مارچ 2017 14:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2017ء) ترکی میں مقیم پاکستان کے لئے تعینات لتھوانیا کے سفیر جناب او ڈرئیس بروزگا نے پاکستان میں مقیم لتھوانیا کے اعزازی کونسل جنرل محمد مسعود خان اور لتھوانیا سفارتخانے کی سیکنڈ سیکرٹری مسز کرسٹینا کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی ) کا دورہ کیا اور تاجر برادری سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ لتھوانیا پاکستان کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لتھوانیا یورپی یونین کا ایک اہم رکن ہے اور پاکستان لتھوانیا کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ دے کر یورپ کی بڑی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لتھوانیا شمسی توانائی کے شعبے میں اعلیٰ مہارت رکھتا ہے اور 56 فیصد سے زائد بجلی متبادل ذرائع سے پیدا کر رہا ہے لہذا پاکستان اس شعبے میں لتھوانیا کے ساتھ تعاون قائم کر کے اپنے توانائی بحران پر قابو پا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کا ایک وفد لتھوانیا کا دورہ کر کے مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کرے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدرخالد ملک نے کہا کہ پاکستان اور لتھوانیا کے مابین سفارتی تعلقات 1994ء سے قائم ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی مشاورت کے کئی دور منعقد ہو چکے ہیں جن میں سیاسی، اقتصاتی، تجارتی، سرمایہ کاری ، تعلیم و سائنس، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان اور لتھوانیا کی باہمی تجارت بالکل معمولی ہے جس کی اہم وجہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست ملاقاتوں کا فقدان ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور لتھوانیا تجارتی وفود کا کثرت سے تبادلہ اور ایک دوسرے کے ساتھ مارکیٹ انفارمیشن کا تبادلہ کرنے پر توجہ دیں جس سے باہمی تجارت کو بہتر فروغ مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور لتھوانیا ٹیکسٹائل، فرنیچر، فوڈ پراسسنگ، پیٹرولیم ریفائننگ، کمیکلز، زرعی مشینری، الیکٹرانکس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور میڈیکل سائنس سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے دونوں ممالک اپنے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست تعلقات قائم کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ لتھوانیا کی 80 فیصد سے زائد تجارت یورپی یونین اور سنٹرل ایشین ممالک کے ساتھ ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لتھوانیا پاکستان سے درآمدات کرنے پر توجہ دے کیونکہ پاکستان کی متعدد مصنوعات سستے داموں لتھوانیا کے عوام کی ضروریات کو پورا کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات فراہم کر رہا ہے جبکہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے پاکستان میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لتھوانیا کے سرمایہ کار پاکستان میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ پاکستان میںمقیم لتھوانیا کے اعزازی کونسل جنرل محمد مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ لتھوانیا ایک اعلیٰ ٹیکنالوجی والا ملک ہے اور پاکستان لتھوانیا کے ساتھ تعاون قائم کر کے اپنی معیشت کیلئے متعدد فوائد حاصل کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لتھوانیا نے 1990ء میں آزادی حاصل کی اور 27 سال کے مختصر عرصے میں لتھوانیا زرعی ملک سے ترقی کرتے ہوئے ایک جدید صنعتی معیشت کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لتھوانیا سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ لتھوانیا سفارتخانے کی سیکنڈ سیکرٹری مسز کرسٹینا نے تاجر برادری کو لتھوانیا کی معیشت میں پائے جانے والے سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی جس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ لتھوانیا میں سات فری اکنامک زونز قائم ہیں جن میں سرمایہ کاری کرنے پر بیرونی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر طاہر ایوب نے لتھوانیا کے سفیر، پاکستان میں مقیم لتھوانیا کے اعزازی کنول جنرل محمد مسعود خان اور وفد کے دیگرارکان کی جانب سے چیمبر کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :