جمہوریت اور آزاد میڈیا کا چولی دامن کا ساتھ ہے،آزاد میڈیا عوام تک معلومات پہنچانے کے ساتھ معاشرے میںجمہوری اقدار روشناس کیلئے بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے

وزیر مملکت اطلاعات نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کی پی ایف یو جے اور آر آئی یو جے کے وفد سے گفتگو

جمعہ 17 مارچ 2017 23:43

جمہوریت اور آزاد میڈیا کا چولی دامن کا ساتھ ہے،آزاد میڈیا عوام تک ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2017ء) وزیر مملکت اطلاعات نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جمہوریت اور آزاد میڈیا کا چولی دامن کا ساتھ ہے،آزاد میڈیا عوام تک معلومات پہنچانے کے ساتھ معاشرے میںجمہوری اقدار روشناس کیلئے بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے اس بات کا اظہار پی ایف یو جے اور آر آئی یو جے کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے جمعہ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد اور ذمہ دار میڈیا کی ترقی میں معاونت جاری رکھے گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں کی بہبوداور حفاظت موجود جمہوری حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین نے ہر شہری کو تحفظ، عزت اور ریلیف کا حق دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی بہبود اور تحفظ کیلئے قانون سازی پر کام جاری ہے اور صحافیوں کی بہبود اور تحفظ کے بل 2017ء کا مسودہ پریس کلبوں، صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں اور تمام متعلقہ فریقین کو بھجوایا گیا ہے تاکہ قانون سازی سے قبل اس پر ان کی تجاویز لی جا سکیں۔

مریم اورنگزیب نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ اس ضمن میں اپنی تجاویز پیش کریں تاکہ مجوزہ بل میں صحافیوں کی بہبود اور تحفظ سے متعلق معاملات کا احاطہ کیا جا سکے۔ وزیر مملکت نے وفد کو بتایا کہ صحافیوں کی تربیت اور استعداد کار میں اضافے کیلئے انفارمیشن سروس اکیڈمی میں تربیتی کورسز شروع کئے جا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے شعبے اور رپورٹنگ میں مہارت حاصل کر سکیں۔

وفد کے اراکین نے وزیر مملکت اطلاعات و نشریات کو صحافیوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے فوری حل کیلئے ان کی معاونت طلب کی۔ وزیر مملکت نے وفد کو مسائل اور درپیش مشکلات کے حل کیلئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ وفد نے وزیر مملکت اطلاعات و نشریات کو پشاور اور سوات پریس کلب کے دورے کی بھی دعوت دی۔ صحافتی تنظیموں کے وفود کی سربراہی پرویز شوکت اور راجہ ریاض کر رہے تھے۔ پرنسپل انفارمیشن آفیسر رائو تحسین علی خان اور وزارت اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :