بلوچستان کے تمام مسائل کا حل موجودہ وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، آنے والا دور بلوچستان کا ہے، بلوچستان اور پاکستان کا مستقبل روشن ہے، سی پیک سے بلوچستان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے ، کوئٹہ میں کامسٹیک اور نسٹ یونیورسٹی کے سب کیمپسز قائم کئے جارہے ہیں جس کی بدولت بلوچستان انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید آگے بڑھے گا،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کاپاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریز ریسرچ لیبارٹری (پی سی ایس آئی آر)کے زیراہتمام منعقدہ ایک روزہ سیمینار سے خطاب

جمعہ 17 مارچ 2017 23:40

بلوچستان کے تمام مسائل کا حل موجودہ وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں ..
کوئٹہ۔17مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2017ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں کامسٹیک اور نسٹ یونیورسٹی کے سب کیمپسز قائم کئے جارہے ہیں جس کی بدولت بلوچستان انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید آگے بڑھے گا۔ بلوچستان کے تمام مسائل کا حل موجودہ وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے آنے والا دور بلوچستان کا ہے۔

بلوچستان اور پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ سی پیک سے بلوچستان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے جب موجودہ حکومت بنی تو ادارے غیر فعال ہوچکے تھے ہم نے اداروں کو فعال بنا کر ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کا سلسلہ شروع کیاجس کے نتیجے میں آج دنیا بھر کے معاشی ماہرین اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ پاکستانی معیشت درست سمت پہ گامزن ہوچکی ہے ۔

(جاری ہے)

معیشت کی مزید بہتری اور صنعت و تجارت کے فروغ کے لئے ہمیں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی اب تک ہم بہت کم وسائل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خرچ کررہے ہیں جن میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریز ریسرچ لیبارٹری (پی سی ایس آئی آر)کے زیراہتمام منعقدہ ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سیمینارسے سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمیدخان درانی ،وفاقی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فضل عباس میکن،چیئرمین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر شہزاد عالم ،ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز بلوچستان سائرہ عطاء ، ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی اور ڈائریکٹر پی سی ایس آئی آرکوئٹہ مجیب الرحمان نے بھی خطاب کیا ۔ وفاقی وزیر راناتنویر حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک طرف جہاں صنعتوں کا فروغ وقت کی اولین ضرورت ہے وہاں یہ بھی ضروری ہے کہ صنعت و تجارت کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے ٹیکنالوجی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جائے، سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے وفاقی حکومت سنجیدگی سے کام کررہی ہے۔

بلوچستان میں بھی انڈسٹریل زون ہیں اور مزید بھی بنائے جارہے ہیں ہمارے لوگوں کو اب ویلیو ایڈڈ پروڈکٹس پر توجہ دینی ہوگی، اس حوالے سے کاروباری حلقوں کو شعور وآگاہی دینے کی ضرورت ہے کوئی بھی معیشت اس وقت ترقی نہیں کرسکتی جب تک اس میں ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہو۔ بلوچستان نہ صرف امیر صوبہ ہے بلکہ بلوچستا ن کے لوگوں میں بے پناہ ٹیلنٹ اور آگے بڑھنے کا جذبہ بھی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے امور کووزیراعظم نواز شریف خود دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں برملا کہوں گا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ادارے غیر فعال ہوچکے تھے ہم نے اداروں کو دوبارہ فعال بنایاپی سی ایس آئی آرکی بھی حالت بہت اچھی نہیں تھی۔ کمیٹیوں کے اجلاس تک نہیں ہوتے تھے مگر ہم نے تمام اداروں کو فعال بنادیا ہے اب ادارے باقاعدگی سے کام کررہے ہیں۔

چار سالوں میں ہم نے کوشش کی کہ ہر شعبے پر توجہ دی جائے بجلی کا سیکٹر دیکھیں اس میں بہتری آئی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ہم نے نمایاں کامیابی حاصل کی جس کی بدولت ملکی معیشت میں نمایاں بہتری آئی اور آج ساری دنیا سے یہ تجزیئے آرہے ہیں کہ پاکستانی معیشت درست سمت میں جارہی ہے اور اسے اب درست سمت ملی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ دینی ہوگی،اس وقت معاشی حوالے سے بہتر ممالک جی ڈی پی کا 4فیصد ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خرچ کرتے ہیں اور ہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر صرف اعشاریہ 28فیصدخرچ کررہے ہیں ہم اسے بڑھارہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ اس کو ایک فیصد تک لے کر جائیں پھر تین فیصد تک لے کر جائیں ۔

انہوںنے کہا کہ بلوچستان کے لئے ہم بہت کام کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر بننے کے بعد میں نے پہلی توجہ بلوچستان میں سائنس وٹیکنالوجی کے فروغ پر دی اور ہدایت کہ کوئٹہ میں کامسٹیک اور نسٹ یونیورسٹی کے کیمپسز قائم کئے جائیں ان دونوں جامعات کے کیمپسز بلوچستان میں انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی میں اہم کردار ادا کرے گی اور بلوچستان یقینی طور پر آگے بڑھے گا۔