سی پیک منصوبے کا محور بلوچستان ہے ‘وزیراعظم نوازشریف اور حکومت کی کوشش ہے کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا کر اس سے ترقی کی راہ پر گامزن کیاجاسکے

وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کا سیمینار سے خطاب

جمعہ 17 مارچ 2017 23:34

سی پیک منصوبے کا محور بلوچستان ہے ‘وزیراعظم نوازشریف اور حکومت کی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مارچ2017ء) وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کا محور بلوچستان ہے ،اسی لئے وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف اور حکومت کی کوشش ہے کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا کر اس سے ترقی کی راہ پر گامزن کیاجاسکے ،پی ایس ٹی سی ٹریننگ سینٹر سے فارغ التحصیل طلباء کیلئے سی پیک منصوبے میں شامل مختلف منصوبوں میں روزگار کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے وفاقی وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سمینار سے اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمیدخان درانی ،وفاقی سیکرٹری برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فضل عباس مکین ،صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال ،چیئرمین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹرشہزاد عالم ،چیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی سی ایس آر آئی کے سائنسدانوں نے ملک کے خام مال کو سائنسی تحقیق کے ذریعے قیمتی بنادیاہے جس سے مختلف کارخانے جدید مصنوعات بنا کر ان کی برآمد سے ملکی معیشت میں اہم کرداراداکرینگے ،پی سی ایس آر لیبارٹری کوئٹہ اور پی ایس ٹی سی ٹریننگ سینٹر کو فعال کردیاگیاہے جس سے مقامی صنعتیں ،ٹریڈرز اورسی پیک سے منسلک مختلف ادارے فائدہ اٹھائینگے ،انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سائنسی لیبارٹری کی فعالیت سے پاکستان کی قیمتی معدنیات ،جڑی بوٹیاں ،زراعت ،وغیرہ کو سائنسی بنیادوں پر بروئے کار لانے میں مدد ملے گی اور ملک کی برآمدات میں اضافے سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا،اس ٹریننگ سینٹر سے فارغ التحصیل طلباء سی پیک سے منسلک مختلف منصوبوں میں روزگار حاصل کرسکیںگے جس سے بروز گاری سمیت ملک سے برین ڈریم کا خاتمہ ہوگا وفاقی وزیر کاکہناتھاکہ وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد انہوں نے انڈسٹری اور ریسرچ اداروں کے درمیان رابطوں میں فقدان کو شدت سے محسوس کیاجس سے کم کرنے کیلئے انہوں نے کام شروع کیا اورچیئرمین کو ہدایت کی کہ وہ مختلف چیمبرز اورٹریڈایسوسی ایشنز سے رابطے بڑھائیں اور صنعتی مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کریں ،انہوں نے کہاکہ میں خود بھی مختلف چیمبرز کا دورہ کیا تاکہ تحقیقی اداروں اور صنعت کاروں کے درمیان مضبوط روابط قائم ہوآج کا یہ سیمینار اس سلسلے کی ایک کڑی ہے ،انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت بالخصوص وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف کی کوشش ہے کہ بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیاجائے جس کیلئے مختلف پروجیکٹس شروع کئے گئے ہیں اور سی پیک ان تمام پروجیکٹس کا مرکز ومحور ہے ،ہماری کوشش ہے کہ سی پیک سے منسلک منصوبوں کیلئے ٹرینڈ فورس تیار کی جائے اور یہاں کی انڈسٹری کو اتنی ترقی دی جائے کہ وہ عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرکے ملک کی برآمدات بڑھائیں ،سمینار سے خطاب میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمیددرانی کاکہناتھاکہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی قیادت میں بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جس میں وفاقی وزراء کا بھی اہم رول ہے ،انہوں نے کہاکہ ریسرچ ملک کی ترقی میں اہم کرداراداکررہاہے اسی ریسرچ کی بدولت پاکستان اٹامک قوت بن گیا،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ریسرچ کے حوالے سے کافی حد تک کام ہورہاہے ،انہوں نے کہاکہ پاک چائنا اقتصادی راہداری ایک بہت بڑا پروجیکٹ ہے جس اس خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا جس کیلئے وفاق اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ آج بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کی ضرورت ہے مگر افسوس کہ ڈگری ہولڈرز ہاتھ میں ڈگری لے کر نوکری کی تلاش میں یہاں وہاں پھررہے ہیں ،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فضل عباس مکین نے کہاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ وقت کی اہم ضرورت ہے ،وزارت سائنس وٹیکنالوجی سی پیک کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں بھرپورطریقے سے نبھارہی ہے اوراس سے حاصل ہونیوالی ثمرات کو عوام تک پہنچانے کی کوشش کررہی ہے ،چیئرمین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹرشہزاد عالم نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی سی ایس آئی آر جوکہ پاکستان کی سب سے بڑی ریسرچ لیبارٹری ہے نے ملک میں انڈسٹریز کی ترقی کیلئے مختلف قسم کے مصنوعات کے فارمولے تیار کئے ہیں جس سے صنعت کار اپنی مصنوعات میں بہتری لاسکیںگے اورملک کی ترقی میں اپنا کرداراداکرینگے ۔