ڈسٹرکٹ سیشن جج کی جانب سے سول اسپتال شکارپور کا دورہ، مریضوں کی جانب سے دوائیاں نہ ملنے اور ڈاکٹر نہ ہونے کی شکایات

سیشن جج کی جانب سے ایک لیڈی ڈاکٹر کو سسپینڈ اور ایک ڈاکٹر کوشوکاز جاری کرنے کا حکم

جمعہ 17 مارچ 2017 23:23

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2017ء) ڈسٹرکٹ سیشن جج کی جانب سے سول اسپتال شکارپور کا دورا ، مریضوں کی جانب سے دوائیاں نہ ملنے اور ڈاکٹر نہ ہونے کی شکایات ، سیشن جج کی جانب سے ایک لیڈی ڈاکٹر کو سسپینڈ اور ایک ڈاکٹر کوشوکاز جاری کرنے کا حکم ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سیشن جج شکارپور مشتاق احمد لغاری ،ایڈیشنل سیشن جج عبدالرحیم چانڈیو کے ساتھ سول اسپتال شکارپور کا دورا کیا جہاں پر ڈینٹل وارڈ ، گائنی وارڈ ، بچوں کا وراڈ ، او ٹی ، ایکسرے لیبارٹری اور دوائیوں کے اسٹور کا معائنہ کیا ، اس موقعے پر مریضوں کی جانب سے سیشن جج کو دوائیاں نہ ملنے ، ڈاکٹرز نہ ہونے اور صفائی ستھرائی کی شکایات کی گئی ، ایک مریضہ نے سیشن جج کو شکایت کی کہ مجھے دوائیں نہیں دی جارہی ہے جس پر دوائیوں کی پرچی متعلقہ لیڈی ڈاکٹر کو بھیجی گئی جس نے پرچی پھاڑ کی پھنک دی جس پر برحمی کا اظہار کرتے ہوئے سیشن جج نے ایم ایس سول اسپتال کو ہدایت کی کہ مذکورہ لیڈی ڈاکٹر کو سسپینڈ کیا جائے ، شکایات پر ہیپاٹائیٹس اور ٹی بی کے انچار ج کو بھی طلب کیاگیا مگر وہ اسپتال میں موجود نہ تھے جس پر سیشن جج نے کہاکہ مذکور ہ انچارج کی بہت شکایات ہیں اور ہمیں پتہ چلا ہے مذکورہ ڈاکٹر اسپتال آتا ہی نہیں ، دانتوں کے وراڈ کے معائنہ کرتے ہوئے معلوم ہوا کہ مذکورہ وارڈ میں بہت پرانی مشینری پڑی ہوئی ہے جبکہ نہی مشینری اسٹور روم میں بند پڑی ہے ، اس موقعے پر میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے سیشن جج شکارپور مشتاق احمد لغاری نے کہاکہ سول اسپتال کی حالت دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے اکثر ڈاکٹر ڈیوٹی پر ہی نہیں ہیں اور کچھ ڈاکٹروں کی کمی ہے اور جو ڈاکٹر آرہے ہیں وہ بھی لیٹ آرہے ہیں ،انہو ںنے کہاکہ یہاں پر مریضوں کو دوائیں نہیں مل رہی ہیں جس کا میں نے سخت نوٹیس لیا ہے انہو ںنے مزید کہاکہ آئیندہ جس بھی مریض کو دوائیاں نہ ملے تو وہ میرے پاس شکایت لیکر آئے تو اس کا مسئلہ حل کیا جائے گا ، دورے دوران ایڈیشنل سیشن جج عبدالرحیم چانڈیو سیشن جج کی مریضوں کی شکایات پر ان ک معاونت کرتے رہے جبکہ اس موقعے پر اسسٹنٹ کمشنر شکارپور سید ارباب علی شاہ ، ڈی ایچ او قاضی خورشید اور میڈیکل سپرینٹینڈنٹ ڈاکٹر منصور احمد میمن بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :