انگریزوں کے دور میں بنائی جانیوالی کشی 73سال کے بعد اصلی حالت میں ٹنڈوالہیا رکے قریب جمڑاؤ کینال سے برآمد

جمعہ 17 مارچ 2017 23:02

انگریزوں کے دور میں بنائی جانیوالی کشی 73سال کے بعد اصلی حالت میں ٹنڈوالہیا ..
ٹنڈوالہیار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2017ء) انگریزوں کے دور میں بنائی جانیوالی کشی 73سال کے بعد اصلی حالت میں ٹنڈوالہیا رکے قریب جمڑاؤ کینال سے برآمد ۔تفصیلات کے مطابق جمڑاؤ کینا ل کو پختہ کرنے کے عمل کے دوران کام کرنیوالے مزدوروں کو جمڑاؤ کینال میں مٹی میں پھنسی ہوئی 1944کی کشتی برآمد ہوئی جس پر 1944کا سال لکھا ہوا ہے آج تک بالکل واضح دیکھا جاسکتا ہے۔

مذکورہ کشتی کا وزن1750پاونڈ لکھا ہوا ہے۔مذکورہ کشتی کا ماڈل M4سیریل نمبر2220بھی واضح طور پر نظر آرہا ہے ۔اس کشتی کی لمبائی 29فٹ اور چوڑائی7فٹ کے قریب ہے۔مذکورہ کشتی کے نکلنے کی اطلاع ملنے پر گردونواح کے سینکڑوں افراد اس تاریخی کشتی کو دیکھنے کیلئے جمڑاؤ کینال پر پہنچ گئے۔اور اس تاریخی کشتی کو اصلی حالت میں دیکھ کر لوگوں کے دل باغ باغ ہوگئے۔

(جاری ہے)

اور ہر لب یہی کہہ رہا تھا کہ قدرت ہر چیز پر قادر ہے 70سال کے بعد بھی کشتی موجودہ حالت میں پایاجانا کسی معجزے سے کم نہیں ہوسکتا ۔اس کشتی میں استعمال شدہ چادریں اسٹیل سے بنائی گئی ہیں۔علاقہ مکینوں نے حکومت سے اور محکمہ ثقافت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کشتی کو اپنی تحویل میں لیکر عجائب گھر اور سندھ میوزیم ہال میں رکھی جائے۔تاکہ لوگوں کو کشتی دیکھنے کا موقع میسر آسکے۔

مذکورہ کشتی کے برآمد ہونے کی اطلاع ملتے ہی یوسی سلطان آباد کے چیئرمین عاصی عبد الواحد ھکڑو بھی سر زمین پر پہنچ گئے آپ ایک تاریخ دان ہیں او راس تاریخی کشتی کو دیکھ کر کہنے لگے کہ سندھ کے اندر ایسی نایاب چیزیں ابھی بھی مل سکتی ہیں اگر محکمہ اوقاف اور محکمہ ثقافت سندھ کے تاریخی مقامات پر تلاش کرے تو ایسی چیزیں دریافت ہوسکتی ہیں۔