حکومت کا ایل این جی کی سپلائی میں تسلسل کو یقینی بنانے کا فیصلہ خوش آئند ہے،ایران سے ایل این جی اور ایل پی جی درامد کرنے پر غور کیا جائے

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ کا بیان

جمعہ 17 مارچ 2017 22:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مارچ2017ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایل این جی کی سپلائی میں تسلسل کو یقینی بنانے کا عزم اور ایران سے گیس کی قیمت کم کرنے پر مزاکرات کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے تاکہ توانائی بحران میں مزید کمی لائی جا سکے اور عوام کو سستی گیس دستیاب ہو۔

ایران سے بین الاقوامی پابندیاں ہٹتے ہی قدرتی گیس کے ساتھ ایل این جی اور ایل پی جی درامد کرنے پر بھی غور کیا جائے کیونکہ پاکستان کو دونوں کی اشد ضرورت ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت توانائی کا بحران ختم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاہم نئے بجلی گھروں کی تعمیر اور ایل این جی کی درامد کے ساتھ بجلی اور گیس کی تقسیم کے دوران نقصانات اور چوری کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے گیس پائپ لائنوں کی تعمیر میں تیزی لانے کا فیصلے درست ہے ۔ تاپی گیس پائپ لائن جس کی بین الاقوامی سطح پر کوئی مخالفت نہیں ہے کے ذریعے فاضل توانائی کی حامل وسط ایشیائی ریاستیں دنیا میں سب سے زیادہ تونائی استعمال کرنے والے ممالک چین اور بھارت سمیت پاکستان کی ضروریات پوری کر سکتی ہیں۔ چین اور بھارت کو پاکستان کے زریعے قدرتی گیس کی فراہمی سب سے سستا آپشن ہے ۔

1800کلو میٹر کی تاپی پائپ لائن کی تعمیر پر دس ارب ڈالر کے اخراجات کا تخمینہ ہے جو سالانہ 33ارب مکعب میٹر گیس سپلائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ تاپی کے علاوہ ایران میں دنیا کی دوسری بڑی جنوبی پارس گیس فیلڈسے 2775کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعہ قدرتی گیس کی سپلائی سے بھی نہ صرف پاکستان میں توانائی کابحران کم ہوگا بلکہ اس سے بھی دنیا میںسب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرتے ملک چین اور بھارت بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے جبکہ پاکستان کو راہداری کی مد میں بھاری زرمبادلہ ملے گا۔

متعلقہ عنوان :