سانحہ ماڈل ٹان میں عوامی تحریک کے استغاثہ پر آئی جی پنجاب کی عدالت طلبی کے نوٹسز پر عمل درآمد روکنے کے احکامات میں توسیع

ہائیکورٹ کے فل بنچ نے عوامی تحریک کے رہنما جواد حامد کو جواب داخل کرنے کی مہلت دیدی ،درخواست پر مزید کارروائی 29 مارچ تک ملتوی

جمعہ 17 مارچ 2017 22:11

سانحہ ماڈل ٹان میں عوامی تحریک کے استغاثہ پر آئی جی پنجاب کی عدالت طلبی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مارچ2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹان میں عوامی تحریک کے استغاثہ پر انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کی عدالت میں طلبی کے نوٹسز پر عمل درآمد روکنے کے احکامات میں توسیع کردی اور عوامی تحریک کے رہنما جواد حامد کو جواب داخل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے درخواست پر مزید کارروائی 29 مارچ تک ملتوی کر دی۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس یاور علی خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ آئی جی پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے سانحہ ماذل ٹاون کے استغاثہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے طلبی کے نوٹسز کو چیلنج کر رکھا ہے۔ آئی جی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ماڈل ٹائون واقعے میں عوامی تحریک کے استغاثہ پر آئی جی پولیس پنجاب کو حقائق کے برعکس طلبی کے نوٹسز کیے ہیں۔

(جاری ہے)

حالانہ سانحہ ماڈل ٹان سے آئی جی مشتاق سکھیراکا کوئی تعلق نہیں ، جب یہ واقعہ ہوا اس وقت مشتاقِ سکھیرا نے اپنے عہدے کا چارج نہیں سنبھالا تھا ۔ وکیل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ عوامی تحریک نے 21 ماہ کی تاخیر سے استغاثہ دائر کیا لہذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ آئی جی پولیس پنجاب کے سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ میں طلبی کے نوٹسز کالعدم قرار دیئے جائیں۔ دوران سماعت عوامی تحریک کے جواد حامد نے درخواست کا جواب داخل کرنے کے لئے مہلت کی استدعا کی ۔ جس پر فاضل عدالت نے عوامی تحریک کے رہنما جواد حامد کو جواب داخل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے آئی جی پولیس پنجاب کی درخواست پر مزید کارروائی 29 مارچ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :