شوگر مافیا نے دھمکی کے طور پر کسانوں کو گنا کی ادائیگی روک دی

رمضان المبارک میں قیمت 100 روپے تک لے جانے کی سٹرٹیجی فائنل

جمعہ 17 مارچ 2017 20:06

شوگر مافیا نے دھمکی کے طور پر کسانوں کو گنا کی ادائیگی روک دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2017ء) شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو بلیک میل کرنے کی غرض سے غریب کسانوں کو گنا کی ادائیگی روک دی ہے جس کے نتیجے میں ملک بھر میں شوگر ملوں کے باہر کسانوں نے احتجاج کرنا شروع کردیا ہے ، شوگر ملز مافیا نے دس کروڑ روپے کی لاگت سے چلائی گئی میڈیا مہم میں حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں وہ انہیں ایک ملین ٹن چینی برآمد کرنے کیاجازت دے تاکہ ملک کے اندر چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو اور وہ غریب عوام سے اربوں روپے لوٹ سکیں بلیک میلنگ کرنے کی غرض سے ملوں نے کسانوں کو گنا کی ادائیگیاں روک دی ہیں تاکہ ملک کے اندر مزید غیر یقینی کی صورتحال جنم لے جس کا فائدہ اٹھا سکیں جھنگ میں چار شوگر ملوں نے گنا کی ادائیگی روکی ہے جس میں رمضان شوگر اور شکر گنج ملز شامل ہیں اس کے علاوہ سرگودھا ، منڈی بہائو الدین ، فیصل آباد ، شیخوپورہ اور بہاولپور میں بھی کسانوں کو ادائیگیاں روک دی گئی ہیں ادائیگیاں نہ ہونے سے ملک کے اندر کسانوں نے احتجاج شروع کردیا ہے تاکہ گنا کی قیمت انہیں مل سکے ملک بھر سے آنے والی رپورٹ کے مطابق شوگر ملوں کے بعد کسان احتجاج کررہے ہیں متعلقہ بینکوں میں گنا کی سی پی آرز پر ادائیگی روک لی گئی ہے بینکوں کے باہر کسانوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں شوگر مافیا نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر برآمد کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو کسانوں کی ادائیگی نہیں ہوگی اس دھمکی میں وزارت کامرس اور وزارت خزانہ بھی شوگر مافیا کے ساتھ ہے کیونکہ زیادہ شوگر ملیں شریف خاندان کی ملکیت میں ہیں شوگر ملوں کی سٹرٹیجی کے مطابق پہلے کسانوں کو ادائیگیاں روکیں گے اس کے بعد حکومت اور مافیا کے مذاکرات ہوں گے پھر آٹھ لاکھ ٹن کی اجازت ہوگی اوراس کی کرپشن میں حکومت بھی شامل ہے شوگر مافیا کا مقصد ہے کہ رمضان المبارک میں چینی کی قیمت میں سو روپے تک اضافہ کیاجاسکے

متعلقہ عنوان :