سینیٹ اجلاس:سینٹورس ،شاپنگ مال،صفا گولڈ مال اور گرینڈ حیات ہوٹل کی نیلامی قواعد وضوابط کے مطابق نہیں ہوئی ،طارق فضل چوہدری کااعتراف

بے ضابطگیوں میں ملوث سی ڈی اے اہلکار جیل میں ہیں، وقفہ سوالات کے دوران اظہارخیال

جمعہ 17 مارچ 2017 19:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سینیٹ میں وفقہ سوالات کے دوران اعتراف کیا کہ سینٹورس ،شاپنگ مال،صفاگولڈ مال اور گرینڈحیات ہوٹل کی نیلامی قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں ہوئی تھی علاوہ ازیں اسلام آباد میں مختلف شاپنگ مالز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی‘ گرینڈ حیات ہوٹل کو سیل کرنے کے حوالے سے عدالت نے سی ڈی اے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔

جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر اعظم سواتی‘ فرحت اللہ بابر اور چوہدری تنویر خان کے سوالات کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سینٹورس شاپنگ مال‘ صفا گولڈ اور گرینڈ حیات ہوٹل کی نیلامی سابق دور میں ہوئی اور ان کی نیلامی میں قواعد کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔

(جاری ہے)

گرینڈ حیات ہوٹل کی مد میں دس فیصد رقم سی ڈی اے کو ملی ہے جبکہ اس کی زمین کی کل مالیت چھ ارب روپے ہے جس کے بدلے میں مالک کو بنک سے قرضہ لینے کا بھی اختیار دے دیا گیا۔

صفا گولڈ مال اور گرینڈ حیات ہوٹل کو موجودہ حکومت نے سیل کرایا تاہم صفا گولڈ مال کو عدالتی حکم کے تحت کھلوایا گیا ہے لیکن اس کی بے قاعدگی ابھی تک ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ گرینڈ حیات ہوٹل کے حوالے سے تین فروری کو عدالت نے سی ڈی اے کے حق میں فیصلہ دیا ہے، بے ضابطگیوں میں ملوث کئی سی ڈی اے اہلکار اس وقت جیل میں ہیں اور الاٹمنٹس کے دوران قواعد کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔بعد ازاں پینل آف پریزائیڈنگ آفیسرز کے رکن سید مظفر حسین شاہ نے سینٹورس شاپنگ مال‘ گرینڈ حیات ہوٹل اور صفا گولڈ مال کے خلاف سی ڈی اے کی کارروائی کے حوالے سے سوال متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

متعلقہ عنوان :