مری کے دیہی علاقوں میں مویشیوں میں پراسراربیماری،بڑی تعدادمیں مویشی ہلاک

جمعہ 17 مارچ 2017 16:56

مری ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2017ء) مری کے دیہی علاقوں میں مویشیوں میں پراسراربیماری تیزی سے پھیلنے لگی اوربڑی تعدادمیں مویشی ہلاک ہونے لگے جبکہ ادویات اور علاج معالجہ کیلئے وٹنری ہسپتال مری کارخ کرنے والے لوگوں کوسخت مشکلات کاسامناہے، ڈاکٹرموجودہی نہیں،عرصہ درازسے تعینات ڈسپنسرلوگوں سے مویشیوں کوچیک کرنے کیلئے بھاری فیس اورآنے جانے کیلئے گاڑی کی سہولت بھی فراہم کرنے کامطالبہ کرتاہے، ڈسپنسرطارق گزشتہ کئی سال سے وٹنری ہسپتال مری میں تعینات ہے ، جبکہ ان دنوں دیہی علاقوں میں مویشی اچانک پراسراربیماری کاشکارہوکرپہلے کھاناپیناچھوڑدیتے ہیں اور24گھنٹوں کے اندرہی ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ اس سلسلے میں محکمہ لائف سٹاک کی طرف سے کوئی اقداما ت نہیں کئے جارہے رشید احمد عباسی،صوبیدار وحید اور دیگر کا کہنا ہے کہ قیمتی گائے ،بھینسیںاور بکریاں اس پراسراربیماری سے ہلاک ہورہی ہیں اور اب تک درجنوں مویشی اس موذی مرض سے ہلاک ہوچکے ہیں جس سے غریب لوگوں کوبھاری مالی نقصان اٹھاناپڑاہے جن کا گزارہ ہی انہی مال مویشی سے ہوتاہے لوگوں کاکہناہے کہ وزیراعلی پنجاب اورمحکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی جانب سے مویشیوں کی دیکھ بھال اورعلاج کیلئے خاطرخواہ اقدامات کیلئے جانے کے باوجودمری کے عوام کومویشیوں کے علاج معالجہ کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے وٹنری ہسپتال کی جانب سے جانوروں کوحفاظتی ٹیکے لگانے کے بھی پیسے لئے جاتے ہیںدیہی علاقوں کی عوام نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اورمحکمہ لائف سٹاک کے ذمہ داران سے فوری نوٹس لینے اورغفلت کے مرتکب عملہ کے خلاف کارروائی کامطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :