لندن:پاک افغان مذکرات میں پیش رفت-ڈیڈک لاک کے خاتمے اور بات چیت بڑھانے کا امکان
میاں محمد ندیم جمعہ 17 مارچ 2017 11:29
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق اس دوران پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں ملوث افغانستان میں قیام پذیر دہشت گرد گروہوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا جو حالیہ دنوں میں سیہون اور لاہور میں ہونے والے حملوں میں ملوث تھے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز اور افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمار کے درمیان ہونے والی ملاقات دونوں ممالک میں جاری کشیدگی کے بعد پہلی باقاعدہ اعلیٰ سطح کی ملاقات تھی جس میں برطانوی قومی سلامتی کے مشیر مارک لیال گرانٹ نے اہم کردار ادا کیا۔اس سے قبل سرتاج عزیز اور حنیف اتمار کشیدگی میں کمی اور مختلف تحفظات پر بات چیت کے لیے بذریعہ ٹیلی فون بات کرچکے تھے تاہم یہ بات چیت دونوں ممالک کے درمیان ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے بے سود رہی تھیں۔ ملاقات کے بعد اپنے فیس بک پیغام میں اسلام آباد میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر زخیلوال کا کہنا تھا کہ لندن میں ہونے والی ملاقات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوطرفہ تعاون میں بہتری کے نظام کے تعین اور اتفاق رائے جبکہ مشترکہ اعتماد اور موجودہ کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے ضروری اقدامات پر منظوری کے لیے کی گئی تھی ۔اپنے پیغام میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پرامید ہیں کہ جس نظام پر دونوں ممالک متفق ہوئے ہیں اس سے تعاون اور دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے لیے درکار اعتماد میں اضافہ ہوسکے گا ۔ملاقات میں شامل ایک سینئر پاکستانی سفارت کار نے بھی بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں کچھ بہتری ہوئی ہے اور اس سلسلے کو جاری رہنا چاہیئے ۔سرحد کی بندش کو ختم کیے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر پاکستانی سفارت کار کا کہنا تھا کہ سرحد کا معاملہ جلد حل ہوجائے گا مگر یہ اس بات پر منحصر ہے کہ کابل متفقہ معاملات پر کس قدر عملدرآمد کرتا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں نفیس زکریا نے کہا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشت گرد بار بار پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، پاک افغان سرحد کی بندش عارضی ہے اور جلد ہی ضروری اقدامات اٹھانے کے بعد پاک-افغان سرحد کو کھولا جائے گا۔نفیس زکریا کا یہ بھی کہنا تھا کہ داعش ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو افغانستان میں موجود ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے متعدد واقعات کے بعد پاکستان نے افغانستان میں موجود 76 دہشت گردوں کی فہرست بھی افغان حکومت کے حوالے کی تھی اور مطالبہ کیا تھا کہ یا تو انھیں پاکستان کے حوالے کیا جائے یا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔مزید اہم خبریں
-
ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 22.32 فیصد کی سطح پر آگئی
-
صوبے کے عوام کو چور نہ کہا جائے،ایسی گفتگو برداشت نہیں کی جائیگی،علی امین گنڈا پور
-
بھارتی انتخابات: کشمیر میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کی حکمت عملی
-
گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول
-
عازمین حج پاکستان کے سفیر بن کر جائیں اور وہاں ڈسپلن کا خیال رکھیں ، چیئرمین سینیٹ
-
فرانس ، پاکستانی سفیرعاصم افتخار احمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس تربیتی کیمپ کا دورہ،کوچ پیئرڈیفرنس سے ملاقات
-
رفح سے فلسطینی شہریوں کا انخلا
-
کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری
-
وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کو ملک میں سرمایہ کاری اور نئے کاروبار کے آغاز کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرنے کا ہدف دے دیا ، ون ونڈو آپریشن کی طرز پر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت
-
فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخاراحمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس 2024 کے تربیتی کیمپ کا دورہ
-
روبینہ خالد نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں
-
پاکستان کے سیٹلائٹ آئی کیوب قمر نے چاند کے تین چکر کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد مدار سے ابتدائی تصاویر بھیج دیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.