بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی موزوں ملک قرار دیا جا رہا ہے،معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب ملک دوبارہ معاشی و اقتصادی استحکام کی طرف تیزی سے رواں دواں ہے ،جس کا تمام ترسہرا وزیراعظم محمد نواز شریف کے سر جاتا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری

جمعرات 16 مارچ 2017 22:21

کوئٹہ۔16مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی موزوں ملک قرار دیا جا رہا ہے، جس کا ماضی قریب میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب ملک دوبارہ معاشی و اقتصادی استحکام کی طرف تیزی سے رواں دواں ہے جس کا تمام ترسہرا وزیراعظم محمد نواز شریف کے سر جاتا ہے۔

کچھ عرصہ قبل تک بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکار پاکستان معاشی، اقتصادی اور سفارتی میدان میں ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے دیگر ممالک کے لیے قابل تقلید مثال بن رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج بلوچستان بالخصوص گوادر کے عوام سی پیک کی صورت میں ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلتا دیکھ رہے ہیں اور ترقی کے اس عمل میں بھرپور شرکت کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کل بھی سچے پاکستانی تھے ، آج بھی ہیں اور کل بھی رہیں گے، ہمارے آباؤ اجداد نے قیام پاکستان کے لیے عظیم قربانیاں دیں اور بغیر کسی ڈر ، خوف اور لالچ کے اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ہم اپنے بزرگوں کی جدوجہد اور خطے کی حفاظت کے لیے دی گئی قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نام و نہاد تحریک آزادی سے بلوچستان کو بے پناہ نقصان پہنچا ، سینکڑوں ماؤں کی گود اجاڑی گئی ، نوجوانوں کو بہکا کر پہاڑوں پر بھیجا گیا اور ایک پوری نسل تباہ کر دی گئی۔

اساتذہ ، انجینئروں، ڈاکٹروں اور محنت کشوں کی ٹارگٹ کلنگ کر کے تعلیم ، صحت اور دیگر شعبوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیااور بلوچستان کو پسماندگی اور تاریکی میں دھکیلنے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ زمانہ گیا جب سازشوں سے حکومتیں ختم ہوتی تھیں، مخالفین اور ترقی دشمن عناصر دیکھ لیں کہ آج مکران کے ہزاروں لوگ اپنے محبوب رہنما کو سننے کے لیے دوردراز علاقوں سے گوادر پہنچیں ہیں، وزیراعلیٰ نے خاص طور سے جلسہ گاہ میں موجود بڑی تعداد میں خواتین کا شکریہ ادا کیا ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بعض لوگ وزیراعظم کے فیتے کاٹنے پر اعتراض کرتے ہیں ، وہ بتائیں کہ انہوں نے آج تک اپنے صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ جو لوگ سی پیک کے مخالف ہیں وہ دراصل بلوچستان اور پاکستان کے عوام کے مخالف ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ بلوچستان کے محب وطن اور غیور عوام کسی بھی طور اندرونی و بیرونی سازشوں کو نہ تو شکار ہوںگے اور نہ ہی ملک دشمن عناصر اور ان کے آلہ کاروں کے بہکاوے میں آئیں گے۔آج بھی بلوچستان کے عوام کو کبھی سی پیک، کبھی مردم شماری اور کبھی کسی اور مسئلے میں الجھانے اور ورغلانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں تاہم میں سازشی عناصر کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ صوبے میں صدیوں سے آباد اقوام و قبائل کو ایک دوسرے سے دور کرنے، ان میں فاصلہ پیدا کرنے اور انہیں آپس میں دست و گریباں کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائیگی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ چھوٹی جماعتیں اپنے سیاسی مقاصد کے لیے مردم شماری اور سی پیک کی مخالفت کر رہی ہیں ، سی پیک سے بلوچ اقلیت میں تبدیل نہیں ہونگے، انہوں نے کہا کہ وہ خود بلوچ اور بلوچوں کے حقوق کے تحفظ کے ضامن ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر 1991 میں پی ایم ایل کی حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج گوادر ترقی کی کئی منازل طے کر چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت وزیراعظم سے ان کی والہانہ محبت کا ثبوت ہونے کے ساتھ ساتھ اس بات کا مظہر بھی ہے کہ وہ ترقی مخالف عناصر اور ان کے ملک دشمن ایجنڈے کو مسترد کر چکے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ نا صرف گوادر اور بلوچستان بلکہ پاکستان کے تمام صوبوں کے لیے ترقی اور خوشحالی کے عظیم دور کی نوید لے کر آیا ہے، بلوچستان کی حکومت اور عوام اس عظیم منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس منصوبے کی راہ میں حائل تمام مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور اپنے جوانوں کے خون کا نذرانہ دے کر اس پودے کی آبیاری کر رہے ہیں۔

میں بڑے فخر سے یہ بات کرتا ہوں کہ بلوچستان کے عوام بہادر اور حوصلہ مند ہیں جو دشمن کے کسی ہتھکنڈے سے گھبرانے والے نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی کی قیادت میں قوم نے اندرونی اور بیرونی سازشوں کو ناکام بنانے اور دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے جس اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا وہ ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے۔ ملک کے دیگر حصوںکی طرح بلوچستان کے عوام بھی ہر قدم پر وزیراعظم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ملک کے استحکام اور بلوچستان کی ترقی کے لیے وزیراعظم کے اقدامات کی دل سے قدر کرتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج کے اس تاریخی موقع پر میں اس حقیقت کا اعتراف کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ بلوچستان اور اس کے عوام کی حالت بدلنے کے لیے وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی اور توجہ کی قومی تاریخ میں کوئی دوسری مثال نہیں ۔ وزیراعظم کی یہاں موجودگی بلوچستان اور بالخصوص مکران کے عوام کے ساتھ محبت اور دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وزیراعظم کی خصوصی دلچسپی اور اس کے عوام کے ساتھ لگن کا ہی نتیجہ ہے کہ گوادر کی ترقی اب ایک حقیقت بنتی نظر آرہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کے بلوچستان اور گوادر کے تسلسل کے ساتھ دورے ہمارے لیے حوصلہ اور تقویت کا باعث ہونے کے ساتھ ساتھ سی پیک اور صوبے کی ترقی کے دیگر منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ بلوچستان کے یہ دورے وزیراعظم کے اس قول کے آئینہ دار ہیں کہ بلوچستان آپ کو دل سے عزیز ہے اور آپ بلوچستان کی ترقی کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کی دانشمندانہ قیادت اور ترقیاتی پالیسیوں کے باعث آج ملک تعمیر و ترقی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے، جس کا اعتراف بین الاقوامی ادارے بھی کر رہے ہیں، پاکستان کی شرح نمو بھارت اور خطے کے دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ گوادر سے سی پیک کے تحت جاری منصوبوںکی پیش رفت میں مزید اضافہ ہوگا اور ان منصوبوں کے ثمرات جلد از جلد گوادر کے عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم کی قیادت میں متحد ہیں اور ان کی راہنمائی میں امن و استحکام اور تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔