نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، کرپشن کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑنے کیلئے نیب سمیت پوری قوم کو اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، نیب میں جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن کا نظام متعارف کرایا گیا ہے

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس سے خطاب

جمعرات 16 مارچ 2017 22:49

نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، کرپشن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مارچ2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پروفیشنلزم اور ٹرانسپیرنسی کو اپناتے ہوئے قومی فرض ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، بدعنوانی ایک ایسی لعنت ہے جس کے خاتمہ کیلئے نیب سمیت پوری قوم کو اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، نیب میں جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن کا نظام متعارف کرایا گیا ہے تاکہ تمام علاقائی بیوروز اور نیب ہیڈ کوارٹرز کی کارکردگی کا بروقت جائزہ لینے میں مدد مل سکے۔

وہ جمعرات کو نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں نیب کے نگرانی اور جائزہ نظام (مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن) پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کے مشیر برائے ایم ای ایس نے نیب کے نگرانی اور جائزہ کے نظام کی حالیہ کارکردگی اور مستقبل میں اس کے اثرات سے متعلق پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر نیب نے نگرانی اور جائزے کا جامع نظام مرتب کیا ہے جس میں شکایات جمع کرانے، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن مرحلہ اورعلاقائی دفاتر اور ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت مقدمہ سے متعلق بریفنگ، فیصلہ اور اس کے شرکاء کی فہرست اور وقت اور مقام کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو معیاری اور مقداری جائزے کے ذریعے سزا دینے کا مؤثر نظام وضع کیا گیا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نظام کا مقصد نیب میں نتائج پر منظم طریقے سے عملدرآمد کرنا ہے اورپروگراموں کے اثرات کا اندازہ لگانا ہے، نگرانی اور جائزہ نظام سے کارکردگی کا معیار جانچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام متوقع نتائج کو جانچنے اور ان پر عملدرآمد کیلئے انتہائی اہم ہے، نگرانی اور جائزہ نظام سے کارکردگی اور حاصل کردہ نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے نتائج اور اثرات سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے، اس سے نہ صرف فیصلہ سازی بلکہ ماضی، حال اور مستقبل کے اقدامات کو آپس میں منسلک کرنے میں مدد ملی ہے۔

انہوں نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ نیب میں مختلف شعبوں کی ادارہ جاتی کارکردگی میں مزید بہتری کیلئے روابط کو مزید فروغ دیں اور اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر من و عن عمل کریں(اچ)

متعلقہ عنوان :