صدر کے پرنسپل سیکرٹری شاہد خان25لاکھ واپس کرنے کے بعد نیب کے ساتھ پلی بارگین کی خفیہ کوششوں میں مصروف

پولیس شہداء کے کوٹہ سے کمرشل پلاٹ حاصل کرکے کروڑوں روپے میں فروخت کر رکھا ہے،نیب حکام سابق سیکرٹری داخلہ کو بچانے پر خاموش

جمعرات 16 مارچ 2017 22:43

صدر کے پرنسپل سیکرٹری شاہد خان25لاکھ واپس کرنے کے بعد نیب کے ساتھ پلی ..
ْاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2017ء) صدرمملکت ممنون حسین کے پرنسپل سیکرٹری شاہد خان نے پلاٹ سکینڈلز میں نیب سے پلی بارگین اور سزا سے بچنے کیلئے پولیس فاؤنڈیشن میں 25لاکھ روپے ڈ یپازٹ کرادئیے ہیں،سرکاری اختیارات اور بطور سیکرٹری داخلہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے شاہد خان نے پو لیت فاؤنڈیشن سے شہداء کے کوٹہ سے کمرشل پلاٹ حاصل کرکے ماکیٹ میں فروخت کردیاتھا۔

نیب نے پولیس فاؤنڈیشن سے کمرشل پلاٹ سرکاری اختیارات استعمال کرکے حاصل کرنے پر صدر مملکت ممنون حسین کے پرنسپل سیکرٹری شاہد خان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے پولیس شہداء کے بیواؤں،بچوں کے کوٹہ سے حاصل کیا گیا پلاٹ تیسری پارٹی کو فروخت کر رکھا ہے یہ پلاٹ کروڑوں روپے میں فروخت ہوا لیکن ٹیکس چوری کرنے کی غرض سے پلاٹ کی قیمت فروخت بھی رجسٹری اور محکمہ مال کے دستاویزات میں کم ظاہر کی گئی ہے اور اس کرپشن میں ڈپٹی کمشنر اور کمشنر اسلام آباد اور دیگر پٹواری تحصیلدار اور محکمہ مال کا عملہ بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

نیب حکام نے شاہد خان کو تحقیقات میں شامل کرنے کیلئے باربار نوٹسز جاری کرچکے ہیں لیکن وہ تحقیقات میں پیش ہونے سے انکاری ہیں۔نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہد خان نے نیب کے سامنے پیش ہونے کی بجائے پولیس فاؤنڈیشن میں20ارب کرپشن کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل کردہ تحقیقاتی کمیشن میں درخواست دے رکھی ہے،اس تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی جسٹس(ر) مولوی انوارالحق کر رہے ہیں،شاہد خان نے تحقیقاتی کمیشن کا سہارا لیکر پولیس فاؤنڈیشن کو 25لاکھ روپے واپس کردئیے ہیں اور اب نیب کے ساتھ پلی بارگین کرنے کی کوشش میں ہیں۔

آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہاؤسنگ ظفراقبال نے تصدیق کی ہے کہ شاہد خان نے کمیشن کی ہدایت پر پیسے جمع کرائے ہیں تاہم اصل رقم کا علم نہیں ہے۔پولیس فاؤنڈیشن کے سربراہ زبیر محمود سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ چار،چھے دن ہوئے عہدہ کو سنبھالے ہوئے مجھے علم نہیں میر ے سٹاف سے رابطہ کریں کیونکہ میں ابھی آفس گیا بھی نہیں ہوں۔

نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہد خان نے پولیس فاؤنڈیشن میں رقم جمع کرانے کے بعد الزامات تسلیم کرلئے ہیں کہ انہوں نے اپنے سرکاری اختیا رات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر پولیس شہداء کے ورثاء کے کوٹہ سے کمرشل پلاٹ غلط طریقہ سے حاصل کیا تھا تاہم شاہد خان کی پلی بارگین کا فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں کیا جائے گا آیا کہ شاہد خان کے خلاف انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنا ہے یا کیس ختم کرنا ہے۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ شاہد خان سپریم کورٹ کے بنائے گئے انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے اور استدعا کرنے کا حق ہی نہیں رکھتے کیونکہ یہ کمیشن سابق ایم این اے انجم عقیل خان اور پولیس فاؤنڈیشن کے مابین 20ارب روپے کی کرپشن بارے تحقیقات کرنے کا خصوصی حق رکھتا ہے۔قانون کے مطابق یہ کمیشن شاہد خان کو مزید رقوم فاؤنڈیشن میں ڈیپازٹ کرانے کی ہدایات دینے کا جواز بھی نہیں رکھتا۔

آن لائن نے شاہد خان کے ذاتی نمبر پر ایس ایم ایس کرکے حقائق جاننے کی باربار کوشش کی لیکن انہوں نے کوئی جواب اور وضاحت نہیں دی۔نیب ذرائع نے استفسار کیا ہے کہ کرپشن کے ذریعے لی گئی رقوم واپس کرنے کے بعد ہی شاہد خان صدر کے پرنسپل سیکرٹری کیسے بن گئے اور سابق سیکرٹری داخلہ بھی مدت پوری کرچکے ہیں اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔یاد رہے کہ صدر مملکت بھی اپنے پرنسپل سیکرٹری کی درخواست پر نیب سے سکینڈل بارے بریفنگ حاصل کرچکے ہیں۔یہ بھی یاد رہے کہ چئیر مین نیب چوہدری قمرالزمان بھی سیکرٹری داخلہ رہ چکے ہیں جبکہ شاہد خان بھی سیکرٹری داخلہ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں،اب دیکھنا یہ ہے کہ شاہد خان سے پولیس شہداء کے ورثاء کا پلاٹ کا کیا فیصلہ کیا جاتا ہے۔۔(ولی/رانا مشتاق)

متعلقہ عنوان :